وادی کے حالات کافی بہتر

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
سرینگر//فوج کی15ویں کورکے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹنٹ جنرل جے ایس سندھونے گزشتہ سال کے مقابلے میں وادی کی صورتحال بہتر قرار دیکر کہا  ہے کہ القاعدہ سے منسلک جنگجو کمانڈرذاکر موسیٰ کے گروپ میں زیادہ جنگجو شامل نہیں ہوئے ہیں۔دہلی پبلک سکول میں ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران سندھونے کہا کہ القاعدہ سے منسلک ذاکر موسیٰ کی قیادت والے جنگجو گروپ کی موجودگی وادی میں زیادہ بڑی نہیں ہے کیونکہ صرف کچھ ایک افراد نے اس گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے۔فوجی کمانڈر کا اس ضمن میں کہنا تھا’’ذاکر موسیٰ نے انصار غزوۃ الہند کے بارے میں بات کی ہے لیکن فی الوقت اس گروپ میں شامل جنگجوئوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے ، کچھ ایک ہی اس گروپ کا حصہ ہیں‘‘۔ سندھو نے اس بات کا اعتراف کیا کہ فوج نے جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں نئے کیمپوں کا قیام عمل میں لایا ہے جس کا مقصد آپریشن آل آئوٹ کے تحت جنوبی کشمیر سے جنگجوئوں کا مکمل صفایا کرنا ہے۔اس حوالے سے انہوں نے کہا’’گزشتہ برس جنوبی کشمیر خاص طور پر شوپیان میں سرگرم جنگجوئوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ، وہاں جنگجوئوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے اور ہمیں ان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے اندر مقامی نوجوانوں کی خاصی تعداد نے جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ان کا کہنا تھا’’جی ہاں! بہت سارے مقامی نوجوان ہیں، جو عسکری صفوں میں شامل ہوئے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ وہ اس بات کو سمجھ جائیں گے کہ یہ راستہ صحیح نہیں ہے‘‘۔   
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *