سرینگر// غذائی اجناس اور مٹی کے تیل کی لوڈنگ، تقسیم کاری ا ور انہیں دوسری جگہ لے جانے کے عمل میں خرد بُرد کو روکنے کے سلسلے میں وزیر برائے خوراک، شہری رسدات اور امور صارفین و اطلاعات چوہدری ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ محکمہ نے جدیدسائنسی طریقے پر کڑی نگرانی کا نظام عمل میں لایا ہے جس کی بدولت مکمل طور پر غذائی اجناس و دیگر اشیاء کی چوری روکی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک سرسری نظر سے انچارج افسرکو پتہ چلے گا کہ اُن کے دفتر کے عقب میں تمام گوداموں میں کیسا ماحول ہے۔ مانیٹر گلاب باغ علاقے میں قائم تین اور گوداموں میں جاری کام پر بھی نظر رکھتا ہے۔وزیر نے کہا کہ مانیٹر کمانڈ کنٹرول رول کے کمپلیکس نگرانی نظام کا ایک حصہ ہے، جس کا تصور محکمہ خوراک و رسدات نے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نگرانی نظام کے قائم کرنے کا مقصد تقسیم کاری نظام میں تمام طرح کی شکایات کو دُور کرنا ہے بلکہ اس نظام کی بدولت لوگوں میں محکمہ کی ستائش بھی ہوگی۔نگرانی کے کیمرے تمام فیئر پرائس دکانو ںپر بھی نصب کئے جائیں گے اور انہیں بڑے کنٹرول رول کے ساتھ جوڑا جائے گا۔محکمہ جی پی آر ایس آلات سے لیس پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی کرایے پر لے گا تا کہ انہیں کمانڈ کنٹرول روم کے ساتھ جوڑا جاسکے۔مکمل پروجیکٹ کے قیام پر40 لاکھ روپے خرچ ہوں گے جس کے لئے وزیر نے پہلے مرحلے کے افتتاح کے وقت آدھی رقم محکمہ کو واگذار کرنے کے احکامات جاری کئے۔وزیر نے تا ہم کہا کہ جب تک ایماندار، محنتی اور لگن و تندہی سے کام کرنے والے ملازم محکمہ میں نہ ہوں تب تک یہ سارا نظام کوئی فائدہ نہیں دے گا۔اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے محکمہ نے ملازموں کی ایک پُر عزم ٹیم تشکیل دی ہے جو12 کیمروں سے حاصل شدہ رپورٹوں پر نگرانی کرتے ہوئے ضروری قدم اُٹھارہی ہے۔