۔ 35اے کا تحفظ،این سی عدالت عظمیٰ جائے گی

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
پونچھ// سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کارگزار صدر عمر عبداللہ نے دفعہ 35اے کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کرے گی ۔پونچھ میں پارٹی کارکنان کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ریاست میں ایسے حالات پیدا کر دئے گئے ہیں جن سے عام لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوںنے موجودہ مرکزی و ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کئی قسم کے حربے اپناکر کبھی نیشنل فوڈ سیفٹی ایکٹ، کبھی مفتی سعید فوڈ پروگرام تو کبھی جی ایس ٹی جیسے قانون لاکر عوام کو پریشان کردیاہے۔ انہوں. نے کہا کہ حالیہ دنوں حکومت کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی غرض سے آئین ہند کی دفعہ 35Aاور 370 کے خلاف ایک نئی بحث چھیڑ دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے پشتینی باشندگی قانون 1927 میں بنا یا گیاہے جس کو ہٹانے کی بات کی جارہی ہے ۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی تو 35A کے خلاف روز اول سے ہی رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ نیشنل کانفرنس اس کا دفاع کرنے کیلئے ہمیشہ تیار تھی اور رہے گی۔ عمرنے کہاکہ ریاست میں بڑھ رہے بحران کو ختم کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس کو مضبوط بنایاجائے ۔جلسہ سے پارٹی صوبائی صدر دیوندرسنگھ رانا، صوبائی یوتھ صدر اعجاز احمد جان ودیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا ۔موصوف نے مزید کہا کہ انہیں اس بات کا بڑا دکھ ہے کہ ریاست کے ترقیاتی کام اسی حالت میں پڑے ہیں جیسے 2014 میں انہوں نے چھوڑے تھے۔ انہوںنے کہاکہ معلوم نہیں کہ اسی ہزار کروڑ روپے کا پیکیج کہاں گیا ۔عمر عبداللہ کاکہناتھا کہ حکومت کی سرکاری دفاتر پر کوئی گرفت نہیں جس کی وجہ سے سکولوں میں استاد نہیں، ہسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں ،دفتروں میں افسران و ملازمین نہیں اور لوگوں کو ہرموڑ پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس حکومت نے لوگوں کو بھکاری بنادیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پینے کے پانی کے لئے ترس رہے ہیں اورمنریگا کی رقم کا انتظار تین تین سال سے کیا جا رہا ہے مگر افسوس کہ سرکار کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ انہوں نے چکانداباغ تجارت اور راہ ملن بس سروس میں خلل پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نوجوانوں کے روزگار کے سبھی دروازے حکومت نے بند کر دئے ہیں اور نوجوان بھکمری کا شکار ہیں۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *