اننت ناگ (اسلام آباد )/ محکمہ تعمیرات عامہ نے وایلڈ لائف ایکٹ کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلگام کے مامل وایلڈ لائف پناہ گاہ میں چند بااثر ہوٹل مالکان کیلئے سڑکوں پر تار کول بچھانے کا کام شروع کیا ہے،جس سے وہاں کے ماحولیات پر منفی اثرات مرتب ہونے کا احتمال ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماحولیات کے حوالے سے اس حساس علاقے میں آدھے کلو میٹر کی سڑک پر تار کول (بلیک ٹاپ) بچھا دی گئی ہے،جبکہ اس دوران محکمہ تعمیرات عامہ کو وایلڈ لائف محکمہ نے اس سلسلے میں کسی بھی اعتراض نہ ہونے(این ائو سی) کی سند بھی جاری نہیں کی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اثر رسوخ رکھنے والے ہوٹل مالکان کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے کنکریٹ سڑک تعمیر کی جا رہی ہے،جبکہ ان اثرورسوخ رکھنے والے ہوٹل مالکان نے غیر قانونی طریقے پر سبز جنگلات علاقے میں تعمیراتی ڈھانچے کھڑے کئے ہوئے ہیں۔ ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ جب اس سلسلے میں محکمہ وایلڈ لائف نے اعتراضات پیش کیں،تو ٹینڈروں کو منسوخ کیا گیا،تاہم ایک دفعہ پھر کام بند ہونے کے بعد منگل کو تعمیراتی کا شروع کیا گیا۔ذرائع کے مطابق’’ جب انہوں نے سڑک کی بلاک ٹاپنگ کیلئے کسی بھی اعتراض نہ ہونے کی سند جاری نہیں کی تو وہ کس طرح اب انہیں یہ کام شروع کرنے کی اجازت دیں سکتے ہیں‘‘۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ محکمہ وایلڈ لائف تعمیراتی میٹریل کی جانچ کیلئے جس چیک پوسٹ کو قائم کیا ہے،اس کی ناک کے نیچے تمام میٹریل پہنچایا جا رہا ہے،جبکہ مذکورہ چیک پوسٹ اثر رسوخ رکھنے والے ہوٹل مالکان کیلئے لکڑی اور تعمیراتی میٹریل پہنچانے کیلئے سہولیت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ وایلڈ لائف ایکٹ جانوروں کی حیاتیات سے متعلق زونوں میں کسی بھی طرح کی تعمیرات اور کنکریٹ بنانے کیلئے مکمل منع کرتا ہے۔ اس دوران وایلڈ لائف رینج افیسر عبدالرشید نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انکے محکمہ نے بلیک ٹاپ(تار کول) بچھانے کیلئے کوئی بھی این ائو سی فرہم نہیں ہے۔انہوںنے کہا’’ہم نے پہلے کام کو بند کیا تھا،تاہم ایک دفعہ پھر سے کام شروع کیا گیا ہے‘‘جبکہ عبدالرشید نے کہا کہ انہوں نے عملے کو ہدایت دی ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ سپر انٹنڈنٹ انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ سمیع عارف سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا’’ جس حصے پر بلیک ٹاپ کیا گیا وہ وایلڈ لائف پناہ گاہ میں نہیں آتا،بلکہ اس سے پہلے واقع ہے،تاہم اس کے باوجود بھی میں اس معاملے کو دیکھوں گا،اور ہم کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے۔