ہندوارہ//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے ہندوارہ کے ڈگری کالج میں طلباء اور اساتذہ پر فورسز کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی پُراسرار حالات میں مارے گئے شاہد بشیر چونکہ اسی کالج کے طالب علم تھے لہٰذا یہاں کے طلباء احتجاج کرنے کا حق رکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ طلباء پر تشدد کرکے سرکار نے واضح کردیا ہے کہ اسے شاہد بشیر کے بے موت مارے جانے کا کوئی غم ہے اور نہ ہی طلباء کے تعلیمی کیرئر کی کوئی فکر۔ایک بیان میں انجینئر رشید نے سرکاری انتظامیہ سے سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہد بشیر کے قتل کے بعد کی صورتحال سے نپٹنے کی، پورے ضلع کپوارہ میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے سوا اسکی کیا پالیسی ہے۔انجینئر رشید نے مزید کہا ہے کہ چونکہ شاہد بشیر ڈگری کالج کے ایک طالب علم تھے اور انہیں انتہائی بے دردی کے ساتھ مارا گیا ہے لہٰذا ظاہر ہے کہ انکے ساتھی طلباء درد محسوس کرتے ہیں اور اسی لئے انہوں نے احتجاج کیا تھا تاہم سرکاری فورسز نے ایک بار پھر بے جا طاقت کا استعمال کرکے واضح کیا ہے کہ انہیں شاہد کے مارے جانے پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ آئے دن اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو بند کئے جانے کا صاف صاف مطلب یہ ہے کہ سرکار ذمہ داریوں سے بھاگ رہی ہے اور اسکولوں کی بلاجواز چھٹی کو ایک ہتھیار اور فرار کا راستہ بناکر استعمال کیا جارہا ہے حالانکہ ایسے میں طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔