سرینگر//مسلم لیگ کے ترجمان سجادایوبی نے محبوس قائد و تنظیم کے چیرمین مسرت عالم بٹ کو کل 3آر ڈی منصف سرینگر میں پیش نہ کرنے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئین کی ’’پامالی‘‘ اور قانون کی ’’بے حرمتی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑھ کر لاقانونیت اور بشری حقوق کا گلہ گھوٹنے کی کیا عملی مثال اور جیتا جاگتا ثبوت پیش کیا جاسکتا ہے کہ مسرت عالم بٹ کو عدالتی احکامات کے باوجود پیشی کے لئے عدالت میں حاضر نہیں کیا جاتا ہے جس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ مسرت عالم بٹ کو بدترین سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے ورنہ 70 ایف آئی آر کی چالان پیش کرنے کے باوجودمسرت عالم بٹ کو پیشِ عدالت نہ کرکے عدالتی احکامات کو مضحکہ خیز نہ بنایا جاتا۔ سینکڑوں بار عدالت کی طرف سے انھیںپیش کرنے کے حکمناموں کو مضحکہ خیز نہیں بنایا جاتا۔ سجادایوبی نے کہا کہ مسرت عالم بٹ کے تئیں پہلے ہی ریاستی انتظامیہ اور دلی کی پس پردہ سازشیں طشت ازبام ہوچکی ہیں کہ کس طرح انھیں پس دیوار زنداں رکھ کر سیاسی صفحے سے ہٹانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہیں اور اب مسرت عالم بٹ کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے جموں کی شدید گرمی میں رکھ کر علاج و معالجہ کی سہولیت میسر نہ رکھنا اس بات کو سچ ثابت کردیتا ہے کہ مسرت عالم بٹ کی زندگی کے ساتھ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کھلواڑ کیا جارہا ہے ورنہ محض سیاسی انتقام گیری کی وجہ سے ان کے اپنے بنیادی حقوق کو چھیننا سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے جس کی باشعور دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ سجاد ایوبی نے کہا کہ مسرت عالم بٹ جن پر 35پی ایس اے کا نفاذ عمل میںلایا گیا اور جنھیں 40 سے زائد FIR میں کورٹ نے باعزت بری کردیا کو اپنے کیس زیر ایف آئی آر نمبر 2016/258کے تحت 3rdمنصف سرینگر میں پیش ہونا تھا اور یہ امید بندھی تھی کہ مسرت عالم اس میں بھی باعزت بری ہونگے اور ان کی رہائی کے لئے راستہ ہموار ہوجائے گا مگر اس سے پہلے ہی دلی کی ایماء اور مرضی پرفرضی ڈرامہ رچاکر ان کی رہائی میں اڑچنیں پیدا کرنے کی ایک سوچی سمجھی اور گہری سازش رچائی جس سے یہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ دراصل مسرت عالم بٹ انتظامیہ کی آنکھوں میں خار کی طرح کھٹک رہا ہے اسی لئے انھیں عدالت میں حاضر نہ کئے جانے کے لئے روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔