گیلانی، میر واعظ اور یاسین ملک کا اعلان, دِلّی میں گرفتاری دی جائیگی

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
سرینگر//تفتیشی ایجنسی’’این آئی اے‘‘ کی طرف سے مزاحمتی لیڈروں کا دائرہ تنگ کرنے کے بیچ سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے9ستمبر کو دہلی میں’’قومی تحقیقاتی ایجنسی‘‘ کے ہیڈ کوارٹر میں رضا کارانہ طور پر پیش ہونے کا اعلان کیا ہے۔مشترکہ مزاحمتی اتحاد نے کہا کہ این آئی اے کے خلاف ہر گلی اور کونے میں جنگ لڑیں گے،اور انہیں قوم کو مزید ذلیل و بدنام کرنے کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی۔مزاحمتی خیمے نے پہلی مرتبہ سخت اقدماتکا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب مزید این آئی اے کی دادا گری کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔شہر خاص کی تاریخی جامع مسجد کے صحن میں حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے ہنگامی پریس کانفرنس دی تاہم سید علی شاہ گیلانی مسلسل خانہ نظر بند رہے اور  انہوں نے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے فیصلہ لیا ہے کہ9 ستمبر کو وہ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کے ہمراہ دہلی جائیں گے،جہاں این آئی اے کو اپنی گرفتاریاں پیش کرینگے۔انہوں نے کہا’’ جیلوں میں سالہا سال سے کشمیری نوجوان نظر بند ہیںاور ہم جیل جانے سے نہیں گھبراتے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ این آئی اے کشمیری نوجوانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے،تاکہ وہ’’حق خود ارادیت کی جدوجہد‘‘ سے دستبردار ہوجائیں،جبکہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ کشمیری عوام پیسوں کیلئے یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے غیر سنجیدہ ہے جبکہ این آئی اے کو ایک ہتھیار کے بطورمزاحمتی لیڈرشپ کے خلاف استعمال کررہا ہے ،لیکن بھارت کے یہ روایتی حر بے نہ تو ماضی میں اور نہ ہی مستقبل میں کامیاب ہونگے ۔انہوں ے واضح کیا کہ ریاست میں داعش کا کوئی بھی وجود نہیں ہے،اور’’یہ شوشئے کشمیریوں کو بدنام کرنے کیلئے اڑائے جا رہے ہیں‘‘۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ کا محاذکھول رکھا ہے جبکہ نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرکے بندوق اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ میر واعظ نے کہا کہ حکومت ہند نے کشمیری قوم کے خلاف جبر ،ہتک عزت اور دھمکی آمیز پالیسی اختیار کی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت این آئی اے کے ہاتھوں کشمیری مزاحمتی لیڈرشپ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے کیو نکہ وہ اصل مسئلہ کو ایڈریس نہیں کرنا چاہتا ہے۔  میر واعظ نے مزید کہا ’’ بھارت آزمودہ ہتھکنڈوں اور حربوں سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور علاقائی حساسیت کو کثیرجہتی حکمت عملی سے تبدیل کرنا چاہتا ہے‘‘ ۔ ان کا کہناتھا کہ بھارت مزاحمتی لیڈر پر ذاتی حملے کرکے بد نام کرنے کی کوشش کررہا ہے ،تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکتا ہے ۔میر واعظ عمرنے این آئی اے کی مہم جوئی کو کشمیریوں میں خوف وہراس پھیلانے کا عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت مذکورہ تفتیشی ادارے کو ایک ہتھیار کے بطور استعمال کررہا ہے جس پر خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھا جاسکتا  ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد یاسین ملک نے کہاکشمیر ی نوجوانوں نے300روپے کے عوض اپنی جانوں کی قربانیاں نہیں دیں ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے ہر ماہ ایک نیا مسئلہ پیدا کیا جارہا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ کبھی مہاجروں ،کبھی دفعہ370تو کبھی اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرنے کا مسئلہ پیدا کیا جارہا ہے تاکہ کشمیریوں کی توجہ  اصل مسئلے سے ہٹا کر دیگر مسائل میں الجھائے رکھا جاسکے ۔ان کا کہناتھا کہ رواں جدوجہد کے دوران اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں جبکہ سینکڑوں افراد نے گزشتہ برس پیلٹ قہر کے نتیجے میں اپنی آنکھوں کی بینائی کھو دی اور بھارت یہ کہہ رہا ہے کہ چند کھوٹے سکوںکے عوض کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آتا ہے ۔انہوں نے این آئی اے کی مہم جوئی کو دہشت گردانہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کے تمام سینٹرل جیل خانہ جات اور ضلعی ونیم ضلعی جیل خانہ جانات کشمیری نوجوانوں سے بھرے پڑے ہیں ،لیکن اسکے باوجود بھارت کشمیریوں کی حق کی آواز کو دبا نہیں سکا ۔ محمد یاسین ملک نے کہا کہ9ستمبر کو سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نئی دلی میں این آئی اے کے سامنے رضاکارانہ گرفتاری دیں گے کیو نکہ کشمیری قوم کی تذلیل کو ہر گز برداشت نہیں کیا جاسکتا  ۔انہوں نے کہا کہ پہلے مزاحمتی لیڈرشپ کو بعد ازاں تاجر برادری ،پھر معروف قانون دان اور اب نوجوانوں کو تحقیقات کے نام پر ہراساں کیا جارہا ہے اور وادی کے گلی کوچوں میں دہشت گردانہ عمل شروع کیا گیا، جس پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی ہے ۔ پریس کانفرنس میں مزاحمتی لیڈر آغا سید حسن ، مسرور عباس اانصاری،بشیر احمد قریشی اور کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار ، شوکت احمد بخشی،محمد سلیم زرگر،انجینئر ہلال احمد وار کے علاوہ تاجر لیڈرمحمد یاسین خان،سراج احمد سراج اور بشیر احمد راتھر بھی موجود تھے۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *