آر پار تجارت پر این آئی اے کا شکنجہ

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر //قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے کشمیر اور نئی دہلی میں چھاپہ مار کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بدھ کو 27مقامات پر تلاشیاں لیں۔ تحقیقاتی ایجنسی پہلے ہی متعدد علیحدگی پسند لیڈران اور ایک کشمیری تاجر کی گرفتاری عمل میں لاچکی ہے۔ دِلی میں ایجنسی کے ایک ترجمان نے کہا کہ سرینگر اور دلی میں 27مقامات پر چھاپے مارے گئے،جہاں سے 2.2کروڑ روپے ضبط کرنے کے علاوہ دیگر دستاویزات قبضے میں لی گئیں۔ادھر جن افراد کے گھروں یا کاروباری افراد پر چھاپے ڈالے گئے، ان میں سے بیشتر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہونے والی دوطرفہ تجارت سے وابستہ ہیں۔ این آئی اے کا ماننا ہے کہ ایل او سی پر تجارت کے ذریعے وادی میں جنگجوؤں اور علیحدگی پسندوں کی فنڈنگ ہورہی ہے اور ایجنسی اس تجارت کو منقطع کرنے کے حق میں ہے۔ تاہم ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی واضح اور دوٹوک الفاظ میں کہہ چکی ہیں کہ وہ اس تجارت کو کسی بھی صورت میں منقطع ہونے کی اجازت نہیں دیں گی۔ این آئی اے کی ٹیموں نے بدھ کی صبح گرمائی دارالحکومت سرینگر میں متعدد مقامات بشمول بمنہ، زینہ کوٹ اور بژھ پورہ میں چھاپے مار کر تلاشیاں لیں۔ حمزہ کالونی بمنہ میں چند ایک کاروباری افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ کشمیر میں این آئی اے ٹیموں کی چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ریاستی پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں نے ایسی جگہوں کی ناکہ بندی کی جہاںتلاشی لی جانی مطلوب تھی۔ این آئی اے ٹیموں نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گھروں اور دفاتر میں موجود دستاویزات کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی اور مبینہ طور پر کچھ دستاویزات اپنے قبضے میں لے لئے۔ دوسری جانب این آئی اے کی ٹیموں میںراجدھانی دہلی میں کم از کم پانچ مقامات بشمول لاجپت نگر اور کھری بولی میں چھاپے مار کر تلاشیاں لیں۔ دہلی میں مبینہ حوالہ ڈیلروں اور ایل او سی تجارت سے وابستہ کاروبارویوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل شرد کمار نے کہا کہ جن افراد کی رہائش گاہوں یا کاروباری دفاتر پر چھاپے ڈالے گئے، وہ حوالہ آپریٹروں اور ایل او سی تجارت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل این آئی اے نے 16 اگست کو سری نگر اور شمالی کشمیرکے دو اضلاع بارہمولہ و کپواڑہ میں قریب ایک درجن مقامات پر چھاپہ مار کاروائیاں انجام دی تھیں۔ گذشتہ ہفتے این آئی اے نے لبریشن فرنٹ کے نور محمد کلوال کو تفتیش کے لئے طلب کیا تھا۔ خیال رہے کہ این آئی اے نے ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں 24 جولائی کو 7 علیحدگی پسند لیڈران کو گرفتار کرکے نئی دہلی منتقل کیا جہاں انہیں ریمانڈ پر جیل میں مقید رکھا گیا ہے۔ ان میں حریت (گ) ترجمان ایاز اکبر، گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ عرف الطاف فنتوش ، راجہ معراج الدین کلوال ،سینئر حریت  لیڈر پیر سیف اللہ، حریت کانفرنس (ع) ترجمان شاہد الاسلام، نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے شامل ہیں۔ این آئی اے نے 17 اگست کو کشمیری تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی کو نئی دہلی میں گرفتار کیا۔ انہیں بھی دہلی میں ریمانڈ پر جیل میں مقید رکھا گیا ہے
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *