سرینگر// اخروٹ اُگانے والوں کا ایک وفد وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو سے ملاقی ہوا اور جی ایس ٹی کے تحت اخروٹ کی صنعت کو درپیش مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔ وفد سے وابستہ ممبران جو وادی کے مختلف اضلاع سے آئے تھے نے وزیر خزانہ سے اپیل کی کہ اخروٹ کی صنعت کو جی ایس ٹی کے دائرے میں نہ لایا جائے ۔ ڈاکٹر درابو نے وفد کا مطالبہ غور سے سنا اور یقین دلایا کہ ریاستی حکومت وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سرپرستی میں اخروٹ اُگانے والوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے وعدہ بند ہے ۔ درابو نے کہا کہ کسانوں کو پانچ فیصد جی ایس ٹی سیلب میں رکھتے ہوئے فائد ہ ہوگا، کیونکہ یہ سیکٹر پچھلی بار غفلت کا شکا ر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا جی ایس ٹی میں نہ آنے سے آئی ٹی سی کے فوائد کسانوں کو نہیں ملیں گے۔ ڈاکٹر درابو نے کہا کہ اخروٹ کی لکڑی پر نقش نگاری سے اس لکڑی سے تیار کئے جانے والے مصنوعات قومی و بین الاقوامی سطح پر بہت مقبول ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت روایتی ہینڈی کرافٹ اور اخروٹ کی صنعت میں نئی روح پھونکنے کے سلسلے میں ایک تجویز پر غور کر رہی ہے جس کا اعلان اگلے بجٹ سیشن میں کیا جائے گا۔میٹنگ میں کمشنر کمرشل سیلز ٹیکس پرویز خطیب و محکمہ خزانہ کے دیگر افسران موجود تھے۔