حیدرآباد//مرکزی وزیر سادھوی نرجن جیوتی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اسی طریقے سے حل کیا جانا چاہئے تھا جس طریقے سے حیدرآباد کو آزادی کے فوراً بعد بھارت میں ضم کیا گیا ۔ انہوں نے بھارت کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل کی بھی کافی سراہنا کی جنہوں نے نوابی ریاستوں کو بھارت میں ضم کیا۔ وہ تلگانہ بی جے پی کی جانب سے 1948میں حیدرآباد کو بھارت کے ساتھ ضم کرنے کے دن کو سرکاری طور پر منانے کی مانگ کی حمایت میں منعقد ریلی سے خطاب کررہی تھیں۔انہوں نے کہا ’’ اگر ہم جموں و کشمیر اور حیدرآباد کی بات کریں، سردار ولب بھئی پٹیل نے حیدرآباد کی ذمہ داری لی اور جواہر لال نہرو نے مسئلہ کشمیر کو ایڈرس کرنے کا ذمہ لیا۔‘‘انہوں نے کہا’’ دونوں کی نیت مختلف تھی، سردار پیٹل کا مقصد تھا کہ صرف ایک جھنڈا ، ایک ملک اور ایک آئین ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ، جو کبھی ویدک تعلیمات کا گہوارا ہوتا تھا کو حیدر آباد کی طرح ہی حل کرنا تھا۔ انہوں نے کہا ’’ سردار پٹیل نے تمام نوابی ریاستوں کو ضم کیا تاہم مجھے نہیں پتا کہ بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کیا سوچا۔کشمیر جہاں کبھی روشن ضمیر لوگ سادگی کے ساتھ رہتے تھے آج وہاں دھماکے ہورہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت اس لئے معرض وجود میں آئی کیونکہ انہوں نے لوگوں کو 17ستمبر سرکاری طور پر منانے کا وعدہ کیا مگر وہ ایسا نہیں کررہی ہے۔