جموں//ریاست میں ٹول ٹیکس کی وصولی کو فی الفور ختم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کے تاجروں نے کہا ہے کہ جی ایس ٹی سے نہ تو کاروباری طبقہ اور نہ ہی عام لوگوں کو کوئی راحت ملی ہے ۔ تاجرتنظیموں نے شہر میں ایک احتجاجی ریلی نکال کر اپنے غم و غصہ کااظہار کیا ، ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ملک بھر میں متعارف گڈس اینڈ سروس ٹیکس، جی ایس ٹی کو جموں کشمیر میں بھی من و عن لاگو کر دیا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ٹول ٹیکس کی وصولی کو بھی جاری رکھا گیا ہے جو کہ جی ایس ٹی نظام کے منافی ہے ۔ چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن کے پرچم تلے مختلف تاجر تنظیموں نے اس احتجاج میں حصہ لیا۔ پرانے شہر کے تجارتی مرکز پرانی منڈی میں مظاہرین نے دھرنا بھی دیا انہوںنے اپنے مطالبات کے حق میں بینر اٹھا رکھے تھے ۔ حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ٹول ٹیکس کی وصولی کو فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو وسعت دینے پر مجبور ہوں گے۔ فیڈریشن صدر نیرج آنند نے اس موقعہ پر کہا کہ وادی کے تاجروں کی مخالفت کے باوجود جموں کے کاروباری طبقہ نے جی ایس ٹی کا خیر مقدم کیا اور حکومت کو بھر پور تعاﺅن دیا لیکن اب سرکار کی جانب سے ان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کی ریٹر بھرنے کے لئے بنیادی ڈھانچہ دستیاب نہیں ہے ۔مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش، 23ستمبر سے پہلے پہلے ٹول ٹیکس کو ختم کرنے اور جی ایس ٹی کےلئے بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی کی مانگ کرتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت ان کی مانگیں پورا کرنے میں ناکام رہی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔