بھدرواہ //روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف بھدرواہ میں نوجوانوں کی جانب سے ایک مشعل بردار جلوس نکالا گیا جس میں اقوام عالم اور حقوق انسانی کے علمبرداروں کی خاموشی پر سخت تنقید کی گئی۔مرکزی جامع مسجد کے باہر اکٹھے ہوئے سینکڑوں نو جوان ایک جلوس کی صورت میں نکلے اور پاسری بس اڈہ ، صدر بازار ، تکیہ چوک سے ہوتے ہوئے سیری بازار میں جمع ہوئے جہاں انہوںنے اس مظلوم قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ کو پشت بہ دیوار نہ کیا جائے۔ مظاہرین اقوام متحدہ ، حقوق ا لبشر تنظیموں اور دیگر بین الاقوامی طاقتوں کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے برما کی صدر آنگ سان سوکی کو دیا گیا امن کا نوبل پرائز فوری طور پر واپس لئے جانے کی مانگ کررہے تھے۔انہوں نے سوکی کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے مقدمہ چلائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ ریاست میں مقیم چند ہزار روہنگیائی مسلمانوں کے جموں کشمیر سے اخراج کیلئے آر ایس ایس اور دیگر فرقہ پرست جماعتوں کے مطالبہ کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمان ایسی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دیں گے۔