نئی دہلی// کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی اس ہفتے بین الاقوامی اور تکنیکی معاملات پر امریکہ میں عالمی مفکرین ، سیاسی رہنما¶ں اور غیر مقیم ہندوستانیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور ان علاقوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر ان کی رائے جاننے کی کوشش کریں گے ۔مسٹر گاندھی تقریباً دو ہفتے کے اپنے امریکہ قیام کے آغاز کل واشنگٹن کے برکلے میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں'معاصر ہندوستان اور دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کی آگے راہ' موضوع پر لیکچر دینے کے ساتھ کریں گے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کانگریس کے نائب صدر کے اس دورے کا مقصد دلچسپ اور عالمی مفکرین سے ملاقات کر کے معیشت، ٹیکنالوجی، مواقع پر دنیا میں ہونے والے واقعات پر مذاکرات کرنا اور عالمی منظر نامے پر ماہرین کے مختلف خیالات کو سننا ہے ۔کیلیفورنیا یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات میں بتایا ہے کہ مسٹر گاندھی کے لیکچر کا انعقاد 'انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ا سٹڈیز برکلے ریسرچ آن کٹمپریر¸ انڈیا پروگرام اور دی انسٹی ٹیوٹ فار سا¶تھ ایشیا اسٹڈیز مل کر کر رہے ہیں۔ یونیورسٹی کے مطابق مسٹر گاندھی کو لیکچر کے لئے خاص طور پر اس وجہ مدعو کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے 2013 میں ہندوستانی کانگریس پارٹی کا نائب صدر عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پارٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لئے قابل ستائش کام کیا ہے ۔ اس صورت حال میں 'معاصر ہندوستان اور دنیا کے سامنے سب سے بڑی جمہوریت کے سامنے ' سے متعلق اپنے خیالات کو سننے کا ایک اچھا تجربہ ہوگا۔ یونیورسٹی میں لیکچر دینے کے بعد مسٹر گاندھی امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی جائیں گے جہاں ان کی 'سینٹر فار امریکن پروگریس' کے ایک تقریب میں تھنک ٹینک کمیونٹی کے ارکان سے خطاب کرنے کا ارادہ ہے ۔ اس کے بعد وہ امریکہ کے صنعتی کمیونٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے ۔ یہ اجلاس امریکہ انڈیا بزنس کونسل کی جانب سے منظم کیا گیا ہے ۔ وہ اس وقت کے حکمران ری پبلکن پارٹی کے بعض اراکین پارلیمنٹ سے مل سکتے ہیں۔ مسٹر گاندھی کا اس کے بعد نیویارک میں ہندوستانی برادری سے خطاب کرنے کا بھی ایک پروگرام ہے ۔ یہ پروگرام کانگریس کے غیر ملکی ادارے کی طرف سے منظم کیا گیا ہے ۔یو این آئی