سرینگر//وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے ریاستی اضلاع کی انتظامیہ کو آنے والے تہواروں کے پیش نظر مقامی تاجروں کی جی ایس ٹی رجسٹریشن میں معاونت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی نہ صرف ایک ٹیکس نظام ہے بلکہ یہ ایک تجارتی ضرورت بھی ہے ۔ڈاکٹر درابو نے ریاست میں تاجروں کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کے عمل کا جائیزہ لینے کیلئے طلب کی گئی میٹنگ کی صدارت کی ۔جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ اجے نندا ، چیف سیکرٹری بی بی ویاس ، مختلف محکموں کے انتظامی سیکریٹریوں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر /جموں کے علاوہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے بھی میٹنگ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی ۔ مقامی خشک میوہ تاجروں کیلئے آنے والے تہوار کاروبار کا بہترین سیزن قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر درابو نے کہا کہ ان تاجروں کو قومی اور بین القوامی تجارت کیلئے اپنے جی ایس ٹی رجسٹریشن نمبر کو درج کرنا لازمی ہو گا ۔ اس ضمن میں انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو مقامی تاجروں کی جانکاری کیلئے جانکاری و تربیتی پروگرام منعقد کرنے کے علاوہ اُن کو جی ایس ٹی رجسٹریشن فوری طور کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کی ہدایت دی ۔ درابو نے کمرشل ٹیکس محکمہ کو جی ایس ٹی ریٹرن کو درج کرنے پر توجہ مرکوز کر کے مقامی تاجروں کو ریٹرن درج کرنے میں معاونت کرنے کی ہدایت دی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے سی ایس سی /خدمت سنٹروں کے عملے کو جی ایس ٹی فائیلنگ طریقہ کار میں تربیت دینے کی بھی ہدایت دی تا کہ وہ مقامی تاجروں کو جی ایس ٹی رجسٹریشن اور ریٹرن کی فائیلنگ کے بارے میں جانکاری فراہم کی جا سکے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریٹرن کی فائیلنگ میں تعطل کیلئے یومیہ 100 روپے کا ہرجانہ ادا کرنا ہو گا ۔ میٹنگ میں ریاست میں پی ایف ایم ایس کی عمل آوری کا بھی جائیزہ لیا گیا ۔ اضلاع کی انتظامیہ کو اکتوبر کے آخیر تک تمام مرکزی معاونت والی سکیموں کیلئے پی ایف ایم ایس کی صد فیصد منتقلی یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس ہدایت پر عمل درآمد نہ کرنے سے رقومات کی واگذاری میں مشکلات پیش آئیں گی ۔ وزیر نے ریاست میں ای پرکیور منٹ کی عمل آوری پر جاری کام اور مختلف محکموں کی جانب سے تصرفات کا بھی جائیزہ لیا ۔ حسیب درابو کو بتایا گیا کہ سال 2018-19ء کے لئے ایس جی ایس ٹی کے تحت متوقع ریوینوکانشانہ6194کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ پروجیکٹیڈ ریوینو 7061.47 کروڑ ورپے ہے۔شراب اور اے ٹی ایف ، ای آر 407.14 کروڑ روپے جبکہ پی آر 463کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ موٹر سپرٹ اور ڈیزل آئیل ٹیکس ، ای آر 1183.44کروڑ روپے اور پی آر 1350کروڑ روپے ،پسنجر ٹیکس ای آر 13.32کرو ڑ روپے اور پی آر 15کروڑ روپے جبکہ سٹیمپس اور رجسٹریشن پر ای آر 219.69کروڑ روپے اور پی آر 300کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔