بانہال // مجلس تحفظ سنت ضلع رام بن کی طرف سے جمعرات کوبانہال میں برمائی مسلمانوں پر ہو رہے تشد د اور قتل وغارت گری پر ایک پریس کا نفرنس منعقد کی گئی۔ مجلس تحفظ سنت ضلع رام بن کے صدر مولانا رئیس احمد مفتاحی کی قیادت میں منعقدہ پریس کا نفرنس کے دوران علما اکرام نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں کا قتل عام ہو نے پر وہاں کے حکمرانوں کی مذمت کرتے ہوئے اس معاملے میں خاموشی برتنے پر اقوام عالم پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ برما میں ہورہئے روہنگیائی مسلمانوں کی قتل وغارت کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اقوام عالم کی خاموشی معنی خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کے حکمرانوں کے بیانات کے باوجود روہنگائی مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے اور ان کے بیانات جھوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف میڈیا رپورٹ کے مطابق برما میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اور عالمی برادری نے بھی اس انسانیت سوز معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ علما نے کہا کہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں برمائی پناہ گزینوں کو مکمل طور سے واپس بھیجنے کے بیانات دئے جا رہے ہیں جو کہ انسانیت کے خلاف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جان بچانے کے لئے پناہ گزینوں کو واپس کر نے کی باتیں کرنا ان پناہ گزینوں کو واپس موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف اور انسانیت کے خلاف ہے۔ علما نے عالمی برادری و انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے علاوہ مسلم ممالک سے اس معاملے میں فوری مداخلت کر نے کی اپیل کی۔ اس موقع پر انہوں نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ برما پر دباؤ بنا کر وہاں پر مسلمانوں کا قتل عام بند کرانے میں اپنا رول ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں روہنگیائی مسلمانوں کو تب تک ملک سے واپس نہ کیا جائے جب تک نہ وہاں پر ان کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر تحفظ سنت سے وابستہ علماء اکرام کے علاوہ وہاں موجود دیگر لوگوں نے بھی برمائی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نعرے بلند کئے اور اس معاملے میں عالمی برادری کو جاگ جانے کی اپیل کی۔ اس موقع پر مولانا رئیس احمد کے علاوہ میر واعظ مولانا عطا محمد کٹوچ ، مولانا مفتی خورشید احمد ،مولانا مفتی ذوالفقار ، مولانا عطا محمد ، ایڈوکیٹ اْفیا، و دیگر علما نے میڈیا کے سامنے اس معاملے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر بانہال کے مقامی ذی شعور لوگ بھی علماء کے ہمراہ وہاں پر موجود تھے۔