گول//کئی روز سے لگا تار گول سب ڈویژن کے کئی مقامات پر بال کاٹنے ، پتھرائو اور بے ہوش کرنے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں جس کے چلتے آج لوگوں نے شدید احتجاجی مظاہرے کئے اور کئی مقامات پر میٹنگوں کا بھی انعقاد یاد ۔ گول میں نا معلوم افراد نے سب سے زیادہ وارداتیں دلواہ علاقہ میں انجام دئے ۔آج دلواہ، منگلوگی ، کینٹھہ، شیرکنڈی وغیرہ علاقوں میں لوگوں نے سخت احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اس دوران چھوٹے چھوٹے سکولی بچے بھی سڑکوں پر اُتر کر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے انصاف کی مانگ کر رہے تھے اور اس طرح سے نامعلوم افراد کی جانب سے غنڈہ گردی کو بند کرنے کی مانگ کی ۔ وہیں سکولی میں ساٹھ فیصد سے زیادہ بچوں کی حاضری میں کمی آنے کی اطلاعات ہے ۔ کئی جگہوں پر اساتذہ نے کہا کہ سکولی بچے بہت زیادہ خوف محسوس کر رہے ہیں اور ہر بچے کے ساتھ آج کل گھر کا کوئی نہ کوئی فرد آ جاتا ہے اس طرح سے اکیلے کوئی نہیں آ رہا ہے ۔ سنگلدان ، ٹھٹھارکہ ، مہا کنڈ ، دلواہ ، کینٹھہ وغیرہ علاقوں میں لوگوں نے شدید احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اس دوران دلواہ چندیل موڑ میں تقریباً چار گھنٹے تک لوگوں نے گول رام بن شاہراہ کو بند کر کے ٹریفک کو روک دیا اور ایس ڈی پی او گول کی آمد اور یقین دہانی کے بعد لوگوں نے ٹریفک بحال کر دیا ۔ وہیں دیگر لنک روڈ بھی آج سکولی بچوں نے احتجاج کر کے بند رکھے تھے اور انتظامیہ سے انصاف کی مانگ کر رہے تھے ۔ اب والدین کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی ڈر لگ رہا ہے کہ کہیں یہ شیطان صفت لوگ سکولوں پر حملہ نہ کریں کیونکہ کل ہی دلواہ کے ایک علاقہ میں سکولی بچوں کو نا معلوم افراد کی جانب سے ٹافی دینے کا واقعہ سامنے آیا اور اس دوران بچوں کے شور مچانے کے بعد یہ نا معلوم افراد بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ۔ ادھر گاگرہ کے علاوہ میں بھی آج دن کو نامعلوم افراد دیکھے گئے لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ وہیں اس دوران ہائی سکول گاگرہ میں ہیڈ ماسٹر بشیر احمد وانی نے ایک میٹنگ بلائی جس میں محکمہ صحت کے ملازمین کے علاوہ علاقہ کے معزز شہریوں نے شرکت کی اور اس طرح کے ماحول اور واقعات کے ساتھ لڑنے کو کہا ۔ مقررین نے اس موقعہ پر کہا کہ نا معلوم افراد نے علاقہ میں افرا تفری مچا رکھی ہے لیکن اس پر لگام لگانے میں انتظامیہ اور پولیس مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے ۔