کپوارہ//تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر کے دورہ کپوارہ کے بیچ نالہ کہمیل کے آ ر پار ہزارو ں لوگو ں پر مشتمل آ بادی نے وزیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ 12برسوں سے نالہ کہمیل پرزیر تعمیر تمنہ چوکی بل پر کی طرف اپنی توجہ مبذول کریں تاکہ لوگو ں کو مشکلات سے چھٹکارا مل سکیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پل کے نامکمل ہونے کے نتیجے میں اب تک کئی انسانی جا نیں نالہ کہمل میں غرقآب ہو کر ضائع ہوئی ہیں ۔نالہ کہمیل کے آ ر پار رہنے والی بستیو ں جن میں تمنہ ،ہچ مرگ ،فلمرگ ،چوکی بل ،ریڈی ،پنزگام زون ریشی ،مارسری شامل ہیں ،کے رہائش پذیر لوگو ں کا کہنا ہے کہ 12سال قبل لوگو ں کے عبور و مرور کو مد نظر رکھتے ہوئے اس وقت کی سرکار نے نالہ کہمل پر چوکی بل اور تمنہ کے درمیان ایک پل کے سنگ بنیاد رکھااور یہ کام محکمہ جے کے پی سی سی کو سپرد کیا۔ تاہم مقامی لوگو ں کے مطابق سرکار نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ اس پل کو کم وقت میں مکمل کر کے عوام کے نام وقف کریں ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ اب اس پل کو عوام کے نام وقف کرنے میں ان کی آنکھیں بھی انتظار میں تھک گئیں لیکن پل 12سال گزرنے کے با وجود بھی تشنہ تکمیل ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق نالہ کہمل کے اس پار کے دیہات جن میں تمنہ ،فلمرگ ،ہچ مرگ شامل ہیں کے لوگو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ یہا ں کے لوگو ں کا کاروبار کے علاوہ کئی اہم سرکاری دفاتر میں کام کے لئے انہیں چوکی بل جانا پڑتا ہے جبکہ سکولی بچوں کو بھی چوکی بل جانا پڑتا ہے ۔لوگو ں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرکاری ملازم ہو یا مریض ،سب کو چوکی بل پہنچنا پڑتا ہے اور یہا ں سے گا ڑیوں میں جاکر اسپتال یا سر کاری دفاتر جانا پڑتا ہے لیکن پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق گرمیو ں کے ایام میں نالہ کہمل کے پانی میں اضافہ ہوتا ہے لوگو ں کو متبادل راستہ کو اختیار کر ناپڑتا ہے جبکہ سکولی بچے اور خواتین نالہ کہمل پر بنائے گئے عارضی پلو ں سے اپنے گھرو ں اور دیگر مقاما ت پر پہنچنا پڑتا ہے اور اب تک نالہ کو پار کرنے کے دوران کئی سکولی بچو ں سمیت انسانی جانیں غرقآب ہونے کے دوران ضائع ہوئی ہیں ۔لوگو ں نے وزیر تعمیرات عامہ نعیم اختر کے دورہ کپوارہ کے دوران ان کی توجہ تمنہ چوکی بل پل کی طرف مبذول کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس پل کو مکمل کرنے میں اپنا کلیدی رول ادا کریں تاکہ ہزارو ںلوگو ں کو گزشتہ12سال سے جاری مشکلات کا ازالہ ہو سکیں۔