سرینگر // ایک ایسے وقت میں جب سوائن فلو جموں و کشمیر میں پھر سے سر اٹھانے لگا ہے، جس کے نتیجے میں جموں میں 8افراد اس کے شکار ہوئے ہیں ،جن میں دو کی موت واقع ہوئی ہے، ڈاکٹر س ایسوسی ایشن کشمیر نے مشورہ دیا ہے کہ وہ سوائن فلو مریضوں کو پہلے ہی این ٹرائیول ٹیکہ دیکر قیمتی جانوں کو بچانے کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ ایسوسی ایشن صدر اور فلو ماہر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ پہلے سے ہی فلو مخالف قطرے دیکر سوائن فلو اور دیگر بیماریوں سے ہونے والے خطرات سے بچایا جاسکتا ہے اور اموات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 38ممالک کے 29ہزار مریضوں پر تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فلو مخالف قطروں سے موت کی شرح کو 60فیصد کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مریضوں کو فلو مخالف قطرے پلانا شروع کردیں اور لیبارٹری کے نتائج کا انتظار نہ کریں کیونکہ سوائن فلو مریضوں میں انتظار جان لیواثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینل رپورٹ 70فیصد علاج میں تاخیر سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو مخالف قطرے کسی بھی شخص کو دیئے جاسکتے ہیں جن پر سوائن فلو میں مبتلا ہونے کا شک ہو۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو کے علاج کیلئے oseltamivir (Tamiflu) دوائی سے کافی بہتر طریقے سے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوائی حاملہ خواتین اور دو ہفتوں کی عمر کے بچوں سمیت تمام افراد کو دی جاسکتی ہے۔