سرینگر//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دئے گئے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ برادر اسلامی ممالک کا یہ عظیم ادارہ موجودہ دور میں عالم اسلام کے ساتھ ساتھ عالمِ انسانیت کو درپیش سخت ترین چلینجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے خداداد وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔ بزرگ رہنما نے عالم اسلام کے اس عظیم ادارے کو مظلوم اقوام کی مدد کرنے کے حوالے سے اسلام کے آفاقی پیغام کا آئینہ دار ہونا چاہیے جس میں عدل وانصاف کو ہر قیمت پر روا رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔ آزادی پسند رہنما نےاو آئی سیکو بین الاقوامی سیاست میں اپنا فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، یمن، شام، قطر، افغانستان، ایران اور روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے اسلامی برادری سے تعلق رکھنے والے تمام ممبر ممالک کو ایک مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ حریت رہنما نے OICکے حالیہ بیان پر بھارت کی حکومت کی طرف سے کی گئی بے جا تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تاریخی حقائق سے دانستہ طور چشم پوشی کررہا ہے۔ حریت رہنما نے بار ایسوسیشن کشمیر کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف این آئی اے کی طرف سے لگائے گئے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کو واپس لینے کے حوالے سے وکلاء برادری کے اتحادواتفاق کو قابل تقلید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسی طرح سے سبھی شعبوں سے تعلق رکھنے والی انجمنوں کو این آئی اے کی ریشہ دوانیوں کے خلاف منظم ہونے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان کے مکروہ عزائم کو اناکام ونامراد بنایا جاسکے۔ بزحریت چیئرمین نے رواں جدوجہد آزادی میں جاں بحق ہونے والے اعجاز احمد ڈار کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے انہیں صف اول کے ایک عظیم مجاہد قرار دیا