کپوارہ// ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے مختلف وزراءکی طرف سے دوروں اور جائزہ میٹنگوں کے نام پر پوری انتظامیہ کو یرغمال بنانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کی سنگینیت کو سمجھیں ۔ سوپر ناگہامہ لنگیٹ اور راوت پورہ کپوارہ میں دو مختلف عوامی اجتماعات کے دوران انجینئر رشید نے کہا ©©”یہ بات انتہائی افسوسنا ک ہے کہ ریاستی وزراءمختلف علاقوں کے دوروں کے دوران اپنے ساتھ نہ صرف پوری سرکاری انتظامیہ کو ہانکتے ہیں بلکہ اُن کے اس غیر ضروری طرز عمل سے جہاں عام آدمی کے مسائل حل ہونے کے بجائے الجھتے ہی رہتے ہیں بلکہ اُس کا چلنا تک بھی دشوار بن جاتا ہے ۔ اکثر سرکاری دفاتر بیشتر اوقات خالی رہتے ہیں اور عام آدمی کی فائلیں اور دیگر اہم معاملات کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ چنانچہ سرکاری مشینری میں چوکیدار سے لیکر محکمہ کے سربراہ تک ایک باضابطہ نظم کے تحت کام کرتے ہیں اور اگر پورے دفتر میں ایک بھی ملازم یا افسر کسی وجہ سے غیر حاضر ہو تو سارا کام مفلوج ہو کے رہ جاتا ہے ۔ یہ بے حد افسوسناک بات ہے کہ منسٹر صاحبان عام لوگوں کے مسائل حل کرنے سے زیادہ خود کو VIPظاہر کرنے کیلئے پوری سرکاری انتظامیہ کو یرغمال بناتے ہیں ©“۔انجینئر رشید نے کہا کہ عام لوگوں کو اس بات کا افسوس نہیں کہ انہوں جائز کام کے حصول کیلئے رشوت دینی پڑتی ہے بلکہ شکوہ یہ ہے کہ رشوت دیکر بھی کوئی اُن کی بات نہیں سنتا۔ انجینئر رشید نے اس موقعہ پر سرکار کی طرف سے نافذ کردہ گیسٹ کنٹرول آرڈر کو ایک بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں عام لوگوں پر فضول خرچیوں سے اجتناب کرنا واجب ہے وہاں سرکار نے آرڈر تو اجراءتو کر دیا لیکن اُس پر عمل در آمد صرف اس حد تک کر لیا کہ خود وزراء، سیاستدان بیوروکریٹ ا ور پولیس افسران ہر روز بھاری وازہ وان کی لذیذ محفلوں کا مزہ لیتے ہیں ۔ انجینئر رشید نے سرکار پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکامی کو قبول کرتے ہوئے اپنے رویہ میں واضح تبدیلی لائے۔