گاندر بل//ریاست کی سیاسی غیریقینی صورتحال کے لئے نیشنل کانفرنس کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر نائب صدر محمد سرتاج مدنی نے کہا کہ این سی قیادت کی طرف سے اقتدار کے لئے ایسے تاریخی گھپلے کئے گئے ہیں جن کا خمیاز ہ اب ریاستی عوام بھگت رہے ہیں۔ سرتاج مدنی پارٹی کارکنان کے ایک کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں لوگوں کا جذباتی استحصال کرنے کے لئے بلا وجہ اُن تنازعات کو اچھال رہی ہیں جو اِن جماعتوں کی ماضی میں کی گئی غلط کاریوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ 1975کے کشمیر ایکارڈ میں لوگوں کے جذبات اور خواہشات کو بھینٹ چڑھا دیا گیا تو1987میں مخالفین کو دبانے کے لئے اس قدر ظلم و تشدد کا سہارا لیا گیا کہ اس سے لوگوں میں بے چینی اور بد اعتمادی پیدا ہوئی جو آخر کار 1990میں عسکریت کے آغاز کی وجہ بنی جس سے لوگ ابھی تک اس خوف و دہشت کے ماحول کو فراموش نہیں کر پا رہے ہیں۔ پی ڈی پی نائب صدر نے بتایا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے ریاست کے سیاسی افق پر ایک قابل اعتماد متبادل پیش کرنے اور لوگوں کے زخموں پر مرہم لگانے کے لئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا قیام عمل میں لایا اور 2002میں ان کی قیادت میں بنائی گئی سرکار کافی حد تک اس میں کامیاب بھی رہی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار صورتحال میں قابل ذکر حد تک مثبت تبدیلی آئی، اعتماد سازی کے کئی تاریخ ساز قدم اٹھائے گئے جس سے عام آدمی نے راحت محسوس کی۔کانگریس ورکنگ گروپ کے حالیہ سرینگر دورہ کا ذکر کرتے ہوئے مدنی نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کولگے بیشتر زخموں کے لئے یہی پارٹی ذمہ دار ہے اورسمجھ میں نہیں آرہاہے کہ آج یہ لوگ کس منہ سے اعتماد بحالی کا رونا رو رہے ہیں جبکہ بر سر اقتدار رہتے ہوئے انہوں نے ہی مذاکراتکاروں کی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا۔ پارٹی جنرل سیکریٹری قاضی محمد افضل، ضلع صدر فاروق گاندر بلی، سینئر لیڈران بشیر احمد، زونل صدور بلال احمد اور شکیل احمد کے علاوہ بھاری تعداد میں پارٹی ورکران بھی اس کنونشن میں موجود تھے۔