سرینگر//سرکار کو30ستمبر تک جی ایس ٹی منسوخ کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے تعمیراتی ٹھیکیداروں نے دھمکی دی کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو یکم اکتوبر سے تمام تعمیراتی و ترقیاتی کاموں اور ٹینڈروں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ٹھیکیداروں کے مشترکہ پلیٹ فارم نے 30ستمبر کو سرینگر میں ایک جلسہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سینٹرل کنٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے کہا کہ تعمیراتی ٹھیکیدارں نے سب سے پہلے جی ایس ٹی کے نفاذ کے خلاف آواز بلند کر کے لوگوں کو بیدار کیا تھا اور اس سلسلے میں سرینگر میں جنوری میں سب سے پہلے جلوس بھی برآمد کیا تھا۔فاروق احمد ڈار نے بتایا کہ اب جبکہ سالانہ 37 ریٹرن کی ادائیگی کرنی ہے،تو یہ تعمیراتی ٹھکیداروں کیلئے سب سے زیادہ پریشان کن مرحلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تعمیراتی کاموں پر ٹھکیداروں کی حاضری ضروری ہے اور دوسری جانب انہیں بیشتر ایام محکمہ کمرشل ٹیکس میں ہی گزارنا پڑے گا۔انہوں نے کہا’’اگر حکومت نے30ستمبر تک جی ایس ٹی کا قانون واپس نہیں لیا تو تعمیراتی ٹھیکدارٹینڈروں اور کاموں کا بائیکاٹ کرینگے‘‘۔اس دوران انہوں نے اسی روز لالچوک میں ایک جلسہ کا بھی اعلان کیا۔کارڈی نیشن کے چیئرمین حاجی محمد اکبر پال نے ’’ڈبیلو ڈی سی‘‘ بلوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی معماروں نے اس سلسلے میں آواز بلند کی تھی۔ حاجی محمد اکبر پال نے کہا کہ جی ایس ٹی کا بھوت اب بوتل سے باہر نکل گیا اور اس کے اثرات اب سامنے آنے لگے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضلع سطح پر اب مہم چلائی گئی اوٹھیکدارفیصلہ کن مرحلے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی۔انجمن ٹھیکدارں سرینگر مونسپل کارپریشن کے صدر محمد امین بٹ نے تعمیراتی کاموں کے بائیکاٹ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل حکومتوں نے ٹھیکداروں کا استحصال کیا۔ شیخ باغ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر تصدق حسین لاوئے نے ’’جی ایس ٹی‘‘ کے نفاذ پر سخت تیوردکھاتے ہوئے روزانہ کی بنیادوں پر200روپے کے جرمانہ کو نا قابل قبول قرار دیا۔پریس کانفرنس میں کارڑی نیشن کمیٹی کے چیف آرگنائزر حاجی نذیر احمد زرگر،جاوید احمد زرگر،ارشد احمد بٹ،پرویز احمد درزی اور کے رحمان بھی موجود تھے۔