جموں//جموں میں ہندو پاک بین الاقوامی سرحد کے ارنیا سیکٹر میںشدید شلنگ سے ایک خاتون سمیت3شہری مضروب، درجن بھر مویشی ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ کئی تعمیرات کو نقصان پہنچا۔ پاکستانی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بین الاقوامی سرحد کے ارنیا سیکٹر میں سرحدی حفاظتی فورس کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے شدید فائرنگ شروع کی ۔بی ایس ایف کے ایک آفیسر نے بتایا کہ سرحد پار سے پہلے اِس پار کی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی اور بعد میں آبادی والے علاقوں پر گولی باری کی گئی جس کے نتیجے میں مجموعی طور ایک درجن دیہات متاثر ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ گولی باری میں وقت گزرنے کے ساتھ انتہائی شدت پیدا ہوئی اور یہ سلسلہ جمعرات علی الصبح تک جاری رہا۔سرحدی حفاظتی فورس نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے گولی باری کے دوران آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں مارٹر گولے بستیوں میں آگرے ۔ سرحد پار کی فائرنگ سے 40سالہ کشوری لعل ساکن کتھراور اس کی35سالہ بیوی پومی دیوی زخمی ہوئی اور دونوں کو فوری طور رام گڑھ اسپتال منتقل کیا گیا۔کول خورد نامی گاﺅں میں بھی20سالہ گورودیوسنگھ ولد کرن سنگھ بری طرح سے مضروب ہو ا۔ گولی باری کی زد میں آکر درشن لعل ساکن جبوال، چنی لعل ساکن کول کیمپ ، بچن لعل ساکن جبوال اور گوردیال ساکن جبوال کے رہائشی مکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔اس کے علاوہ دیگر کئی شہریوں کے ایک درجن سے زائد مویشی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ کشیدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ ارنیا میں پانچ کلو میٹر کی سرحدی پٹی میں قائم تمام تعلیمی اداروں کو غیرمعینہ عرصے کےلئے بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔