گندو//گورنمنٹ ڈگری کالج کلہوتران میں زیرِ تعلیم طلباء نے کالج میں ضروری سہولیات اور انفراسٹریکچر کی عدمِ موجودگی کے خلاف جمعرات کو زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین طلباء صبح کالج کے احاطہ میں جمع ہوئے اور وہاں سے ایک ریلی کی شکل میں حکومت، انتظامیہ اور کالج پرنسپل کے خلاف زور دار نعرہ بازی کرتے ہوئے ٹھاٹھری کلہوتران سڑک پر واقع گواڑی بازار میں پہنچے اور وہاں سڑک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے جس وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل بند ہو گئی۔اس موقع پر مختلف طلباء مقررین نے کہا کہ حکومت اور ضلع و کالج انتظامیہ اُنہیں بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں جس وجہ سے اُنہیں شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ دس سال گذر گئے مگر کالج کی عمارت کی تعمیر کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ہے اور جس رفتار سے تعمیری کام جاری ہے اُس سے لگتا ہے کہ ابھی عمارت کی تعمیر مکمل ہونے میں مزید چند برس لگ جائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ کالج کا کام کاج گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول کلہوتران سے مستعار لئے گئے چار کمروں میں چلایا جا رہا ہے اور تدریسی کام کھلے آسمان تلے انجام دیا جاتا ہے۔طلباء و طالبات کے لئے دیگر سہولیات تو کہاں بیٹھنے کے لئے بھی مناسب انتظام نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کالج میں طلباء و طالبات کی تعداد میں ہر آئے برس اضافہ ہو رہا ہے مگر انفراسٹریکچر کی فراہمی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ کالج میں بنیادی سہولیات کی عدمِ دستیابی کی وجہ سے کھاتے پیتے گھرانوں کے طلباء و طالبات نے ڈوڈہ،بھدرواہ،کشتواڑ یا جموں وغیرہ کے کالجوں میں داخلہ لیا ہے مگر غریب کنبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات جو باہر جانے کی وسعت نہیں رکھتے اسی کالج میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جہاں اُنہیں بہت ساری مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ کالج کی عمارت کی تعمیر کے کام میں تیزی لائی جانی چاہیے اور اسے جلد از جلد مکمل کیا جانا چاہیے تاکہ کالج کے طلباء وطالبات کو پریشانیوں سے نجات حاصل ہو اور وہ یکسوئی کے ساتھ تعلیم کر سکیں۔ اُنہوں نے دھمکی دی کہ اگر کالج کی عمارت کو جلد از جلد مکمل نہ کیا گیا اور کالج وہ وہ تمام سہولیات فراہم نہ کی گئیں جو دیگر کالجوں میں ہوا کرتی ہیں تو وہ احتجاج کا سلسلہ تیز کر دیں گے۔دریں اثناء ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ بھوانی رکوال ایس ڈی ایم گندو چوہدری دل میر اور ایس ایچ او گندو عنایت حسین کے ہمراہ موق پر پہنچے اور طلباء کو یقین دلایا کہ اُن کے جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد طلباء نے اپنا احتجاج ختم کیا اور ٹھاٹھری کلہوتران سڑک پر ٹریفک کی آمدو رفت بحال ہوئی۔