سرینگر// حریت (ع) کے ترجمان نے حکومت ہند اور اس کی تحقیقاتی ایجنسیوں NIAاور EDکی جانب سے مزاحمتی قائدین ، کارکنوں ، وکلاء، صحافیوں اور تاجر برادری کے علاوہ اب کشمیر یونیورسٹی کے ایک سینئر سکالر اعلیٰ فاضلی کو نئی دہلی طلب کر کے پوچھ تاچھ کرنے اور سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ پر فرد جرم عائد کر کے عدالت میں چالان پیش کرنے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہراسانیوں اور کردار کشی پر مبنی یہ کاروائیاں سیاسی انتقام گیری کی بدترین عکاس ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر کے ایک اور سرکردہ تاجر اور KTMFکے صدر محمد یاسین خان کے نام NIAکی جانب سے نوٹس جاری کر کے انہیں دہلی طلب کرنے کا مقصد حریت پسند قیادت ، تاجر انجمنوں ، وکلا ء، طلبہ ، دانشوروں اور عوام کے بلند حوصلوں کو توڑنا اور کشمیری عوام کے حق و انصاف پر مبنی حق خودارادیت کی جدوجہد کے رخ اور جہت کو موڑنا ہے جس میں بھارتی حکومت اور ایجنسیوں کو سوائے ہزیمت اور پسپائی کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے ماضی میں بھی ناکام ہوئے ہیں اور آئندہ بھی ناکام ہونگے۔ترجمان نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اسے طاقت اور تشدد اور استعماری حربوں سے ہرگز دبایا نہیں جا سکتا ہے اور نہ ہی مزاحمتی قیادت اور عوام کو اپنی جائز جدوجہد سے بعض رکھا جا سکتا ہے۔ ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ بے مثال جانی و مالی قربانیوں کے تناظر میں قیادت اور عوام پُرعزم ہیں اور حصول مقصد تک اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھنے کےلئے وعدہ بند ہیں۔