جموں// دفعہ35Aکے دفاع کیلئے ریاست کے تینوں خطے متحد ہیں اور تینوں خطوں کے لوگ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی مراعات کا دفاع کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے شیر کشمیر بھون جموں میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پارٹی کے سینئر لیڈران سابق وزیر عبدالغنی ملک، ریاستی نائب صدر رتن لعل گپتا، پردیپ بالی ، شیخ بشیر احمد صوبائی سکریٹری، ستونت کور ڈوگرہ صدرِ صوبہ خواتین ونگ جموں کے علاوہ کئی سرکردہ عہدیداران موجود تھے۔ڈاکٹر کمال نے کہا کہ دفعہ35A کیخلاف ہورہی سازشوں پر ریاست کے تینوں خطوں میںجو ردعمل دیکھنے کو ملا ہے اُس سے یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ اس دفعہ کے دفاع کیلئے تینوں خطوں کے لوگ یک زبان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بعض مفاد پرستوں اور ریاست دشمنوں نے دفعہ35اے کو مذہبی اور علاقائی رنگت دینے کی خوب کوشش کی اور اس دفعہ کو مخصوص خطے اور مذہب کے لوگوں کیلئے سود مند قرار دینے میں کوئی کسرباقی نہیں رکھی لیکن ان شرپسند عناصر کے مکروہ منصوبے اور پروپیگنڈا اُس وقت ناکام ثابت ہوا جب اس دفعہ کیخلاف ہورہی سازشوں پر ریاست کے تینوں خطوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ دفعہ35اے کے خاتمے سے سب سے زیادہ نقصان جموں کو اُٹھانا پڑے گا۔ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ریاست کی خصوصی پوزیشن، آپسی ہم آہنگی اور بھائی چارہ پارہ پارہ کرنے کیلئے مذموم سازشیں رچا رہیں ہیں۔ ۔