سرینگر//رضاکار تنظیموں اور سماجی کارکنوں جو جسمانی طور ناخیز افراد کے مسائل کے ازالہ کیلئے سرگرم ہے کے ساتھ متعدد تبادلہ خیالات کے پس منظر میںگورنر این این ووہرا نے یہاں راج بھون میں وزیر برائے سماجی بہبود سجاد غنی لون اور چیف سیکرٹری بی بی ویاس کے ساتھ ایک مفصل میٹنگ کی جس میں ریاست میں جسمانی طور ناخیز افراد کے مسائل اور مانگوں پر غور و خو ض ہوا۔میٹنگ میں کمشنر محکمہ سماجی بہبود سجاد احمد خان ،کمشنر برائے معذوراں محمد اقبال لون، قوت سماعت وگویائی سے محروم بچوں کے سکول کی پرنسپل شمیمہ نور ، چیئرمین ہیمونٹی ویلفیئر آرگنائزیشن ہیلپ لائن اننت ناگ جاوید احمد ٹاک ، صدر جے اینڈ کے انجمن معذوراں عبدالرشید بٹ اور بانی صدر چھوٹے تارے فائونڈیشن سرینگر ارجمند مخدومی موجود تھے۔دوران میٹنگ جسمانی طور معذور افراد کے مسائل پر مفصل غور و خوض ہوا اورغور و خوض کے بعد فیصلہ لیا گیا کہ کمشنر محکمہ سماجی بہبود محکمہ تعلیم کو جموں اور سرینگر میں تمام لازمی سہولیات بشمول ہوسٹل سہولیت جسمانی طور معذوروں کے لئے معقول سکولی عمارت فراہم کرنے کے لئے فوری ہدایت دیں گے۔محکمہ سماجی بہبود کو ایمبولنس فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ۔شروعات کے طور پر معذور افراد کے لئے معقول سہولیات سے آراستہ علاقائی سطح پر دفاتر قائم کئے جائیں گے جبکہ ضلع سطح پر ایسے دفاتر کے قیام کے معاملے پر بعد میںغور کیا جائے گا۔ وزیر برائے سماجی بہبود نے مرکزی معذوری ایکٹ 2016کی طرز پر قانون کو حتمی شکل دے کر فوری بنیاد پر آڈیننس کی صورتحا ل میںجاری کرنے کومنظور کیا۔معذور افراد کو سرکاری عمارات میں ریمپ کی عدم موجودگی کے سبب پیش آنے والی مشکلات کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے فیصلہ لیا گیا کہ محکمہ تعمیرات عامہ تمام متعلقہ محکموں کو ہر نئی سرکاری عمارت میں معذور افراد کے لئے ریمپ کی سہولیت دستیاب رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے ہدایت جاری کرے گا۔چیف سیکرٹری نے دوران میٹنگ کہا کہ محکمہ سماجی بہبود کوپہلے ہی 147سرکاری عمارات کو معذوردوست بنانے کے لئے 42.74لاکھ روپے حاصل کئے ہیںجبکہ 67 مزید عمارات میں معذور افراد کے لئے ترمیم کو منظوری دی گئی ہے جبکہ 7ایسی عمارات کو پہلے ہی معذور دوست بنایا ہے۔ گورنر نے کہا کہ اس اہم پروجیکٹ کو معین مدت کے اندر مکمل کیا جانا چاہئے ۔انہوںنے وزیر برائے سماجی بہبود کو ان پروجیکٹوں کی از خود نگرانی کرنے کے لئے کہا ۔ چیف سیکرٹری نے میٹنگ کو یقین دلایا کہ سٹیٹ لیول بینکرس کی اگلی میٹنگ میں معذور افراد کے انجمنوں کے ایک یا دو نمائندوں کو بھی تمام بینک اے ٹی ایم مشینوں کو معذور دوست بنانے کے امکانات پر غور کرنے کے لئے مد عو کیا جائے گا۔وزیر برائے سماجی بہبود سجاد غنی لون نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو تمام سرکاری سکولوں میں بنیادی ڈھانچے کو معذور دوست بنانے کے لئے کوشاں رہنے کے لئے کہا جائے گا۔ انہوںنے وزیر تعلیم کے ساتھ فوری طور میٹنگ منعقد کرنے کی گورنر کی تجویز کو منظور کیا جس کے تحت تمام سرکاری سکولوں میں معذور افراد کے لئے سائن لینگویج انٹرپٹر اور خصوصی تعلیم کے لئے درسی مواد فراہم کرنے کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ انہوںنے کمشنر سماجی بہبود کو ریاست میں بریل پریس کے فوری قیام کی بھی ہدایت دی اور شروعات کے طورپر گورنمنٹ پرنٹنگ پریس اوررنبیر پرنٹنگ پریس جموں کو اس سلسلے میں شامل کرنے کے لئے کہا گیا ۔چیف سیکرٹری نے میٹنگ کو یقین دلایا کہ شدید معذور میںمبتلا طالب علموں کے لئے مختلف بورڈ اور دیگر مسابقتی امتحانات کے دوران کاتبوں اور املا نویسوں کی خدمات دستیاب رکھی جائیں گی جیسا کہ سی بی ایس ای اور یوپی ایس سی کا طریقہ کار ہے۔میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ کمشنر سماجی بہبود اس ضمن میں فوری کارروائی عمل میں لائیں گے ۔سجاد غنی لون نے کہاکہ محکمہ خزانہ کے مشاورت سے معذوروں کو اپنی مدد آپ گروپ قائم کرنے کے لئے تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ باعزت طور اپنا روزگار کمانے کے قابل ہوسکیں ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ سماجی بہبود رواں مالی سال کے دوران معذوروں کی ضروویات کو پورا کرنے کے لئے مطلوبہ تعداد میں موٹرائزڈ ٹرائی سائیکلز ، فراہم کرے گا۔ گورنر کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کے سلسلے میں فیصلہ لیا گیا کہ ریاست میں معذوروں سے متعلق اعداد و شمار تحصیل وار وضلع وار جمع کرنے کے لئے فوری طور سروے شروع کیا جائے گا تاکہ معذوری کوٹا کا غلط استعمال نہ کیا جاسکے۔گورنر نے محکمہ صحت و طبی تعلیم کو سٹیٹ میڈیکل بورڈوں کو جعلی معذوری اسناد جاری کرنے سے احتراز کرنے کی ہدایت دینے کے لئے بھی کہا ۔میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ کمشنر معذوراں اور کمشنر سماجی بہبود قومی غذائی تحفظ سکیم کے تحت معذوروں کو دستیاب فوائد کو ریاستی معذوراں تک پہنچانے کے امکانات کا جائزہ لینے کے لئے معاملہ مرکزی حکومت کے ساتھ اُٹھائیں گے۔ گورنر نے ریاست کے معذوروں کی کل تعداد اور سطح وار تعلیمی قابلیت سے متعلق ڈیٹا بیس قائم کرنے پر بھی زور دیا تاکہ سرکاری ملازمتوں میں اہل معذوروں کے لئے نوکریوں کی ایک مخصوص فیصد مخصوص رکھنے کامعاملہ حکومت کے ساتھ اٹھایا جاسکے ۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ معذوروں کے لئے مشاورتی بورڈ بھی قائم کیا جانا چاہئے تاکہ سماجی کے اس کمزور طبقے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جاسکے ۔گورنر نے کہاکہ محکمہ سماجی بہبود کو مستحق معذور کنبوں کے لئے بی پی ایل اور اے اے وائی کارڈوں کی ترجیحی بنیاد پر فراہمی کا معاملہ محکمہ امور صارفین کے ساتھ اٹھایا جانا چاہئے ۔میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ کمشنر سماجی بہبود جموں میں کمپوزٹ ریجنل سینٹر کے قیام پر فوری توجہ مرکوز کرنے کو یقینی بنائیںگے جبکہ سرینگر میں سی اسی کی کارکردگی میں بھی فعالیت لائی جائے گی۔ دوران میٹنگ وزیر نے کمشنر سماجی بہبود کو جموں وکشمیر بہبودوالدین و بزرگاں ایکٹ 2014 کے تحت بزرگ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے معقول انتظامات کے لئے فوری نوعیت اقدامات اٹھانے کے لئے کہا ۔ گورنر نے سجاد غنی لون کا رضاکار تنظیموں کی جانب سے میٹنگ میںٰ پیش کئی مانگوں کو پورا کرنے میں دلچسپی لینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ میٹنگ میںمزید فیصلہ لیا گیا کہ سماجی بہبود میٹنگ میں لئے گئے تمام فیصلہ جات پر کارروائی جاری رکھیں گے اور اس ضمن میں ماہانہ پراگس رپور ٹ بھی جاری کریں گے۔