سرینگر// گورنمنٹ میڈکل کالج سرینگر کے سابق پرنسپل اورمعروف معالج ڈاکٹر قاضی معراج الدین منشی ساکن حضرت بل سرینگر مختصر علالت کے بعد سوموار کو رات دیر گئے صورہ میڈیکل انسٹچوٹ میں انتقال کرگئے۔ مرحوم کچھ ایام سے بیمار تھے۔انہیں منگل کو اپنے آبائی مقبرہ واقع ملہ کھاہ میں سپرد خاک کیا گیا۔ اُن کی نماز جنازہ نگین میں ادا کی گئی جس میں کئی مزاحمتی قائدین بالخصوص لبریشن فرنٹ کی جملہ قیادت ، ڈاکٹروں،وکلاء،دانشوروںاور زندگی کے دوسرے طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مرحوم کی نماز جنازہ کی پیشوائی حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے انجام دی ۔ حریت (ع)چیئرمین اور انجمن نصرۃ الاسلام کے سربراہ میرواعظ محمد عمر فاروق نے گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی وفات کو تحریکی صفوں میں ایک بڑا خلا قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم سرکردہ ماہر تعلیم، حریت پسند اور تعلیمی انجمن نصرۃ الاسلام کے سابق عہدیدار اور خاندان میرواعظ کے دیرینہ محب قاضی جلال الدین(منشی)کے نامور فرزندتھے۔میرواعظ نے مرحوم کی سیاسی اور تحریکی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم روز اول سے حریت اور آزادی کے جذبات سے سرشار تھے اور جذبہ آزادی ان کے رگ و ریشہ میں رچی بسی تھی ۔میرواعظ نے مرحوم کے فرزند ڈاکٹر طارق معراج ، خاندان کے دیگر اراکین اور پسماندگان اور لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردیوں کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی جنت نشینی اور غمزدہ خاندان کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔ڈاکٹر معراج الدین کے وفات کی اطلاع ملتے ہی لبریشن فرنٹ چیئرمین اُن کے گھر واقع نگین پہنچے اور ان کے غمزدہ لواحقین کی ڈھارس بندھائی۔ مرحوم کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ ان کی وفات سے تاریخ کشمیر نیز مزاحمتی تحریک کاایک اور سنہرا باب بند ہوگیا ۔ مرحوم کو ایک انتہائی حلیم شخصیت، نظریہ ساز،محب وطن ،بے مثل دانشوراور جدوجہد و قربانیوں کی واضح علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکی وفات نے ہم سبھی کو یتیم کردیا ہے اور ہم سبھی ہمیشہ انکی پدرانہ شفقت کو یاد کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسکول اور کالج کے ایام سے ہی مرحوم کشمیر کی تحریک آزادی کے ساتھ عقیدت رکھتے تھے اور جب 1990 میں لبریشن فرنٹ کی قیادت میں عوامی انقلاب وقوع پذیر ہوا تو مرحوم، ڈاکٹر عبدالاحد گورو، پروفیسر عبدالاحد وانی اور پروفیسر عبدالرحمان وانی جیسی بے لوث شخصیات کے ہمراہ اس انقلاب کا حصہ بنے اور اسے دانشورانہ سطح پر آگے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحو م اس عوامی انقلاب میں ایک جوان کی طرح کود پڑے اور اذیتیںاور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن سرنگوں ہونے سے انکار کیا۔یاسین ملک نے کہا کہ جہلم ویلی مڈیکل کالج اور حمید بلڈ بینک جیسے اداروں کے قیام میں بھی مرحوم کا کلیدی رول رہا ۔درایں اثناء پاکستانی زیر انتظام کشمیر، پاکستان اور دنیا کے کئی شہروں میں اُن کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ سعودی عرب ،یو اے ای،راولپنڈی اورکوٹلی میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ راولپنڈی میں منعقدہ غائبانہ نماز جنازہ کی پیشوائی پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد نے کی جبکہ اس میں لبریشن فرنٹ کے سرکردہ قائدین اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شریک ہوئے ۔پیپلز پولیٹکل فرنٹ کے سرپرست فضل الحق قریشی اور چیئرمین محمد مصدق عادل نے دلی دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ فضل الحق قریشی نے مرحوم کے اہل خانہ اور دوسرے احباب و اقارب کے ساتھ تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے حق میں اُنکی مغفرت اور بلند درجات کے لئے دعا کی۔فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے جنرل سیکریٹری عبدالمجید وانی کے ہمراہ نگین جاکر مرحوم کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی ۔ لبریشن فرنٹ (ح)چیئرمین جاوید احمد میر اور سالویشن مومنٹ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ نے کشمیر کے نامور معالج اور دانشور ڈاکٹر معراج الدین کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موصوف تحریک آزادی کے اُن اولین دانشوروں میں شامل تھے جنہوں نے 1988 میں لبریشن فرنٹ بینر تلے شروع کی گئی تحریک آزادی میں سیاسی اور سفارتی سطح پر اہم رول ادا کیا۔جاوید میر نے موصوف کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور ان کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ محازآزادی کے سرپرست اعلیٰ محمد اعظم انقلابی کی ہدایت پرایک وفد نے صدرتنظیم سید الطاف اندرابی کی قیادت میں حضرتبل جاکر مرحوم کے کے فرزند و دیگر پسماندگان سے تعریت پرسی کی ۔ الطاف اندرابی نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان جیسی شخصیات قومی سرمایہ اور قابل تقلید ہوتے ہیں۔