حکومت خواب غفلت میں : شمیمہ فردوس
سرینگر //کولگام ضلع اور دیگر علاقوں میں پراسرار طور پر چوٹیاں کاٹنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما و ممبراسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے انتظامیہ پر زور دیاکہ وہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے فوری طور اقدامات کرے ۔اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہاکہ ان واقعات کی وجہ سے لوگوں میں خوف پایاجارہاہے اور وہ بھی اُس وقت جب زمینداری عروج پر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کولگام اور دیگر علاقوں کے لوگ پریشان ہیں اور انتظامیہ کو کارروائی کرکے انہیں اعتماد دلاناچاہئے ۔اس دوران نیشنل کانفرنس خواتین ونگ صوبہ کشمیر نے ایک اجلاس میں چوٹیاں کاٹنے کی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ کشمیر کی صدر و ایم ایل اے حبہ کدل ایڈوکیٹ شمیمہ فردوس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مسلسل خواب غفلت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایسے واقعات شروع ہوئے کئی ہفتے گزر گئے لیکن حکومت کی توجہ آج اس جانب مبذول ہوئی ہے، جو انتہائی افسوسنا ک ہے۔
مفتی اعظم کی عوام سے متحرک ہونے کی اپیل
سرینگر// ریاست کے مفتی اعظم مفتی محمد بشیر الدین احمدنے کہا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں مائوں اوربہو بیٹیوں کے بال کاٹنے کی سرگرمیاں ایک خطرناک مہم ہے جس کا تدارک کرنا اور ناکام بنانا ہر شہری کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ لازمی طور ایسے لوگوں کو پکڑاجانا چاہئے اور پولیس کے ساتھ شانہ بشانہ اس کے خلاف متحد ہونا بہت ہی اہم اور ضروری ہے۔مفتی اعظم نے تمام ائمہ حضرات اور دیگر عوامی نمائندوں سے کہا ہے کہ فوری طور متحرک ہوجائیں اور اس تباہ کن صورتحال کو قابو میں لانے میں اپنا تعاون پیش کریں۔
منصوبہ بند پروگرام:دختران ملت
سرینگر//دختران ملت نے چوٹیاں کاٹنے کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز کولگام میں 5 اور اسلام آباد میں 2 ایسے واقعات ایک ساتھ پیش آنے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اس کے پیچھے بھارتی ایجنسیاں کارفرما ہیں۔موصولہ بیان میںتنظیم کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ ان واقعات کا تسلسل اسی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ منصوبہ بندپروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آرمی اور پولیس کا جال ہر طرف پھیلا ہوا ہے اور ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ انہیں ان چوٹیاں کاٹنے والوں کی کوئی اطلاع نہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ فجر اور عشاء کے وقت مسجد جانے سے گھبراتے ہیں کیونکہ ہر طرف فوج ہوتی ہے، ایسے میں یہ جرائم پیشہ افراد کھلے عام کیسے گھومتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ میں متاثرہ لڑکی نے حملہ آور کا انگوٹھا بھی کاٹا اور یہ دیکھا کہ حملہ آور نے فوجی جوتے پہن رکھے تھے۔ڈوڈہ اور بھلیسہ میں بھی کئی ایسے مجرم پکڑے گئے لیکن فوری طور پررہا کر دئے گئے اور کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیاگیا۔