سرینگر// کشمیر کو لیکرمرکزی سرکار کے حالیہ بیانات کو حکومت ہند کی کشمیر پالیسی میں مثبت تبدیلی سے تعبیر کرتے ہوئے سرکردہ بھارتی دانشوروں نے حکومت ہند پر زور دیا ہے کہ وہ جموں کشمیر میں تمام متعلقین کی نشاندہی اور ایک با اختیار مذاکرات کار کی تقرری کا اعلان کرکے جلد سے جلد مذاکراتی عمل کا آغاز کرے اور اس کیلئے ایک ٹائم فریم مقرر کیا جائے۔ بھارت کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے دانشوروں پر مشتمل ’’کنسرنڈ سٹیزنز گروپ‘‘(CCG) کے سربراہ کی حیثیت سے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے گزشتہ برس کی پر تشدد ایجی ٹیشن کے تناظر میں کئی دیگر دانشوروں کے ہمراہ وادی کا کئی بار دورہ کرکے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ان کے ہمراہ ایک وفد میں اقلیتوں سے متعلق قومی کمیشن کے سابق چیرمین وجاہت حبیب اللہ، سابق ائر وائس مارشل کپل کاک، صحافی بھارت بھوشن اورمعروف سول سوسائٹی کارکن سوشوبا بھاروے بھی شامل تھیںجبکہ اس گروپ کے ساتھ بھارت کی متعدد سرکردہ شخصیات بھی وابستہ ہیں۔وادی میں قیا م کے دوران سابق وزیر خارجہ اور ان کے ساتھیوں نے متعدد مزاحتمی اور مین سٹریم لیڈران کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا ۔بعد میں انہوں نے مرکز کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں جموں کشمیر میں تمام متعلقین کے ساتھ فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ اب جبکہ وزیر اعظم سمیت کئی مرکزی لیڈران کی طرف سے کشمیر کے بارے میں تازہ بیانات سامنے آئے ہیں، دانشوروں کے اِس گروپ نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں مرکزی سرکار پر جموں کشمیر میں متعلقین کے ساتھ فوری طور مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا گیا ہے۔بیان کے مطابق’’ گروپ نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور بی جے پی لیڈر شپ کے کشمیر ی باشندوں سے متعلق پالیسی میں مثبت تبدیلی کے حالیہ بیانات کو امید افزاء نگاہوں سے پڑھا ہے، اور بہت سارے کشمیریوں نے بھی!‘‘ بیان میں کہا گیا ہے ’’ اس ضمن میں ایک ٹھوس ’فالو اَپ‘ کی طرف نظریں مرکوز ہیں ، ہماری تجویز ہے کہ اچھی نیت پر مبنی ان بیانات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے حکومت پر یہ لازم بنتا ہے کہ وہ صاف طور پر متعلقین کی نشاندہی عمل میں لائے ، با اختیار مذاکرات کار کے نام کا اعلان کرے اور بات چیت کی شروعات اور اسے مکمل کرنے کیلئے ٹائم فریم مقرر کرکے جتنا جلد ممکن ہوسکے ، مذاکرات کا عمل شروع کرے‘‘۔ ’’دماغ میں گہرے شکوک و شبہات ہونے کے باوجود وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور دیگر لوگوں کے بیانات کشمیریوں کے ساتھ وعدے کرتے ہیں ، موجودہ موقعے کو ضائع نہیں ہونے دینا چاہئے، لہٰذا ہم زور دیکر حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی ہی طرف سے ظاہر کئے گئے احساسات کے بارے میں ٹائم بائونڈطریقے سے اقدام کرے‘‘۔بیان پر جن شخصیات کے دستخط موجود ہیں، ان میں یشونت سنہا کے علاوہ اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین وجاہت حبیب اللہ، اطلاعات و نشریات کے سابق مرکزی وزیر منیش تیواری، سابق خارجہ سیکریٹری نیروپما رائو، ریٹائرڈ ائر وائس مارشل کپل کاک،حکومت ہند کے ساتھ سپیشل سیکریٹری وی بالا چندرن ، قلمکار و ماہر تعلیم بدری رینہ، مورخ اور سیاسی تجزیہ نگار راما چندرا گوہا، پروفیسر زویا حسن، ایڈیٹر کیچ نیوز بھارت بھوشن، سماجی کارکن جان دیال اور سینٹڑ فار ڈائیلاگ اینڈ ریکنسی لیشن کی ایگزیکٹیو سیکریٹری سوشوبھا باروے کے نام قابل ذکر ہیں۔