سرینگر+کولگام+اننت ناگ// کولگام، اننت ناگ اور بڈگام میں بال کاٹنے کے مزید5واقعات پیش آئے ہیں۔اس دوران ملوثین کی نشاندہی کرنے کیلئے وادی کے ہر ضلع میں پولیس کی خصوصی ٹیمیں(SIT) تشکیل دی گئیں ہیں۔پولیس نے بال کاٹنے کے گھناونے فعل میں ملوثین کی نشاندہی کرنے کیلئے3لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان بھی کردیا ہے،اسکے علاوہ ہر علاقے میں معززین کی کمیٹیاں بھی بنائی گئیں ہیں۔جمعہ کی شام ساڑھے سات بجے مالون کولگام میں 11سالہ ساتویں جماعت کی طالبہ ارنیا آزاد داختر آزاد احمد نائک باتھ روم سے گھر کے صحن میں آگئی جس کے دوران اس پر سپرے کیا گیا اور بال کاٹے گئے۔اسے تین منٹ کے بعد ہوش آیا۔ادھرصوفی گنڈ ونیوہ میں سرینگر جموںشاہراہ پر جمعہ کی صبح ایک چوٹی کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جسکے بعد مقامی لوگوں نے شاہراہ پر دھرنا دیا اور مظاہرے کئے۔ صبح تقریباََ آٹھ بجے شازیہ زوجہ محمد عباس صوفی جب معمول اپنے کچن میں کام کر رہی تھی کہ پیچھے سے کسی نامعلوم شخص نے اس پر حملہ کیا اور اسکی چوٹی کاٹ ڈالی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے لوگ جن میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں اور عورتوں کی تھی سرینگر قومی شاہراہ پر نکل آئے اور روکاٹیں کھڑاکر کے ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالا۔ اس دوران مظاہرین سخت نعرہ بازی کے ساتھ ایسے واقعات پر فوری روک اور خواتین جو کہ سخت خوف و ڈر محسوس کر رہی ہیں کو تحفظ فراہم کرنے کی مانگ کر رہے تھے۔پولیس نے تین گھنٹے کے بعدمظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ۔ اُدھر کیموہ علاقے میں جمعرات کو رات دس بجے مقامی لوگوں کی نظر ایک آوارہ غیر ریاستی باشندے پر پڑی جنہوں نے اُسے دبوچ کر مقامی بزرگ شہریوں کے ذریعے پولیس کے حوالے کیا۔دریں اثنائاننت ناگ کے مصروف ترین علاقہ کے پی روڈ نئی بستی میں کسی نامعلوم شخص نے ایک کم سن لڑکی( نام مخفی رکھا گیا )کی چوٹی کاٹ دی، جسے بے ہوشی کی حالت میں ضلع ہسپتال جنگلات منڈی میں داخل کیا گیا ۔ادھر وکجن گائوں میں ایک بہاری خاتون کو مشتبہ حالت میں لوگوں نے پکڑ کر اسے پولیس کے حوالے کیا ۔ پولیس تحقیقات کررہی ہے۔ ادھر وسطی کشمیر کے چاڑورہ علاقے میں مزید دو واقعات رونما ہوئے ہیں۔ہانجی گنڈ چاڑورہ میں اسی نوعیت کا دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 30سالہ راجہ بیگم کے بال کاٹے گئے۔حنفیہ ماڈل سکول کرالہ پورہ کے نزدیک محبوبہ اختر نامی خاتون کے بال اس وقت کاٹے گئے جب وہ صبح کے وقت سیر کررہی تھی۔ادھرصوفی گنڈ ونیوہ میں سرینگر جموں قومی شاہراہ کے مقام پر جمعہ کی صبح ایک چوٹی کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جسکے بعد مقامی لوگوں نے شاہراہ پر دھرنا دیا اور مظاہرے کئے۔ صبح تقریباََ آٹھ بجے شازیہ زوجہ محمد عباس صوفی جب معمول اپنے کچن میں کام کر رہی تھی کہ پیچھے سے کسی نامعلوم شخص نے اس پر حملہ کیا اور اسکی چوٹی کاٹ ڈالی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے لوگ جن میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں اور عورتوں کی تھی سرینگر قومی شاہراہ پر نکل آئے اور روکاٹیں کھڑاکر کے ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالا۔ اس دوران مظاہرین سخت نعرہ بازی کے ساتھ ایسے واقعات پر فوری روک اور خواتین جو کہ سخت خوف و ڈر محسوس کر رہی ہیں کو تحفظ فراہم کرنے کی مانگ کر رہے تھے۔پولیس نے تین گھنٹے کے بعدمظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ۔ اُدھر کیموہ علاقے میں جمعرات کو رات دس بجے مقامی لوگوں کی نظر ایک آوارہ غیر ریاستی باشندے پر پڑی جنہوں نے اُسے دبوچ کر مقامی بزرگ شہریوں کے ذریعے پولیس کے حوالے کیا۔دریں اثناء جموں کے راجوری، رام بن، ریاسی اور پھر کشمیر کے جنوبی اور وسطی کشمیر میں بھی اس طرح کی وارداتیں رونما ہونے کے بعد ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ایس پی وید کو ہدایات دیں کہ وہ کولگام اور ریاست کے دوسرے حصوں میں بال کاٹنے کے واقعات کی فوری طور پر تحقیقات کرائیں اور ملوثین کو سخت سزا دے۔ڈی جی کی ہدایت پر پولیس نے اس ضمن میں ہر ضلع میں پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں اور لوگوں سے تعاون طلب کیا گیاہے۔جمعہ کو ایک میٹنگ کے دوران پولیس نے وادی میں چوٹیاں کاٹنے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے نپٹنے کیلئے وادی بھر میں کنڑول روم قائم کر کے لوگوں سے تلقین کی ہے کہ وہ بال کاٹنے والے افرادسے متعلق دئے گئے فون نمبرات پر رابطہ قائم کریں ۔آئی جی پی منیر احمد خان نے میٹنگ میں کہا کہ پولیس کی سپیشل تحقیقاتی ٹیمیں(SITs)کو پہلے سے ہی ہر ضلع میںبنایا گیا ہے ۔آئی جی کشمیر نے کہا کہ جو شخص اس کے متعلق قابل اعتماد جانکاری دے گا، پولیس کی جانب سے اُسے تین لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا اور اطلاع دینے والے افراد کی اطلاع کو خفیہ رکھا جائے گا ۔اس دوران تمام ایس ایس پیز کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے تمام وسائل بروئے کار لا کر اس سلسلے میں کارروائی کریں اور پولیس گشت کو بھی بڑھایا جائے۔میٹنگ میں دہی اور شہری علاقوں میں قائم کی گئی مقامی کمیٹیوں سے بھی تعاون طلب کیا گیا اور پولیس کو ان سے مکمل رابطہ بنائے رکھنے کی تلقین بھی کی گئی۔دریں اثنا کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ کاٹے گئے بالوں کا مارنیسک لیبارٹری میں تجزیہ کیا جائیگا تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جائے کہ بال کاٹنے کیلئے کون سے اوزار کا استعمال ہورہا ہے۔پولیس نے عوامی آگاہی کیلئے اپنے ہیلپ لائن نمبر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اننت ناگ کے لوگ ہلپ لائن نمبر 9596777621،بجبہاڑہ 9596777622 ،مٹن کے لوگ 9596777623،عشمقام 9596777624،پہلگام 9596777625،اچھ بل 9596777626،کوکرناگ 9596777628، ڈورو 959777627،سری گفوارہ 9596777629،کھنہ بل 9596777631پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ جنگلات منڈی 9596777632،بس سٹینڈ اننت ناگ 9596777633،شیر باغ 9596777630فون نمبرات پر اطلاع دیں ۔پولیس کے مطابق سنگم 9596777636،اترسو 9596777635اور لارنوکوکرناگ 9596777634.کے ساتھ رابطہ قائم کر سکتے ہیں ۔ کولگام کے لوگ ہلپ لائن نمبر 01933260160, 7051510660.،پلوامہ 01933-241280, 241986.،شوپیاں کے لوگ 01933-261891, 9596768831.،اونتی پورہ کے لوگ 01933-247369, 7051404001.،بڈگام کے لوگ 01951-255207, 255042,،گاندربل کے لوگ 2416478, 2416564, 9622688825,بانڈی پورہ کے لوگ 9596767411, 9596767421, 9596767431, 9596767415, 9596767441, 9596767440, 9596767427,نمبرات پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں ۔سوپور کے لوگ 9596773024, 9596773025.،ہندوارہ کے لوگ فون نمبرات 01955-262295, 9906767076, 7051404201, 7051404206.،بارہمولہ کے لوگ 01952-237830, 9596767768, 9596767717.اور کپوارہ کے لوگ ہلپ نمبر 01955-252204, 7051404938.پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں ۔