سرینگر//بٹہ مالوکارڈی نیشن کمیٹی نے ریاستی سرکار کو جو یاداشت پیش کی ہے اس میں سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے اس منصوبہ کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے جو انہوں نے جنرل بس اسٹینڈ کا دورہ کرنے کے دوران دیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی محمد سعید جب دوسری بار وزیر اعلیٰ بن گئے تو انہوں نے بٹہ مالو جنرل بس سٹینڈ کا دورہ کیا۔ مفتی محمد سعید نے بٹہ مالو بس سٹینڈ کی مرکزیت بحال رکھنے کیلئے موقعہ پر موجود افسران کو ہدایات دی تھیں کہ ٹٹو گراونڈ کے پچھلی طرف 50فٹ تک چوڑے روڑ کی تعمیر کی جائے تاکہ بٹہ مالو سے نکلنے والی گاڑیاں وہاں سے دیگر علاقوں کو جا سکیں اور جنرل بس سٹینڈ کی افادیت برقرار بھی رہے اور ٹریفک جام بھی نہ ہو ۔تاجروں،دوکانداروں اور سٹریٹ وینڈرس پر مشتمل کارڈی نیشن کمیٹی نے 10روز قبل وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقات کے دوران انکے والد مرحوم وزیر اعلیٰ کی طرف سے پیش کئے گئے منصوبہ کو تحریری صورت میں دیا اور ساتھ ہی پارمپورہ بس اسٹینڈ میں مطلوبہ افرا سڑیکچر کیلئے ایک جامع منصوبہ بھی پیش کیا۔ جو منصوبہ دیا گیا ہے وہ سرینگر سمارٹ سٹی کیلئے درکار ہر ضابطے کا احاطہ کررہا ہے۔اس پروجیکٹ کو بنانے کیلئے وادی کے بہترین آرکی ٹیک ، انجینئروں اور ایڈوائزروں کی ایک خصوصی ٹیم نے 15دن تک دن رات کام کیا اور پروجیکٹ کو حتمی شکل دے دی ۔اس پروجیکٹ میں نہ صرف بٹہ مالو اڈے سے منسلک کاروبار کرنے والے 8500دکاندرارو ں کی جگہ کا بہتر انداز میں تعین کیا گیا ہے بلکہ اس میں جدید طرز پر بس اڈے کی تعمیر اور انفراسٹریکچر بنانے سے متعلق بھی تفصیلات درج ہیں ۔اس پروجیکٹ کو وزیر اعلیٰ میٹنگ کے دوران پیش کیا جا چکا ہے ۔اس میٹنگ کے بعد کارڈی نیشن کمیٹی کے نمائندے وزیر خزانہ حسیب درابو سے بھی ملاقی ہوئے اور انہیں بھی یہ منصوبہ پیش کیا گیا۔اگر ریاست کے باہر بڑے بڑے بس اڈوں کی بات کریں تو ہر ایک ریاست کا جنرل بس سٹینڈ شہر کے بیچوں بیچ واقعہ ہے ۔جنوبی ہندستان میں سب سے بڑا بس ا سٹینڈ جالندھر بھی شہر کے بیچوں بیچ واقع ہے ،اس کی وجہ صرف اتنی ہے کہ روزانہ شہر آنے والے ہزاروں لوگوں کو اپنی اپنی جگہوں پر جانے کیلئے ٹرانسپورٹ دستیاب رہ سکے ۔بٹہ مالو جنرل بس سٹینڈ اس وقت براہ راست دس لاکھ لوگوں کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے کا ذریعہ بن گیا ہے اتنا ہی نہیں بلکہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران بس سٹینڈ اور اس کے گردنواح میں تعمیرات کھڑا کرنے کیلئے بنکوں سے جو کروڑوں روپے قرضے پر حاصل کئے گئے ہیں وہ تمام انفاسکٹچر بے معنی رہ جائے گا ۔حکومتی فیصلہ نہ صرف براہ راست ریاست کی معیشت پر اثر انداز ہو گا بلکہ سینکڑوں لوگ روزگار کمانے سے محروم ہو جائیں گے ۔جہاں حکومت ایک طرف ریاست کی مالی حالت ٹھیک کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے وہاں دوسری طرف ہزاروں لوگوں کو موجودہ جگہوں غیر شعوری طور پربے دخل کر کے انہیں مالی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بٹہ مالو بس سٹینڈ کے باہر بد ترین ٹریفک جام ہوتا ہے ،لیکن اس کا تدارک جنرل بس سٹینڈ کو منتقل کرنے میں سے نہیں بلکہ سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید نے جومنصوبہ دیا تھا وہی ایک بہترین حل ہے کیونکہ نہ تو تجارت اثر انداز ہوگی اور نہ ہی نئے بس سٹینڈ کے انفاسٹر یکچربنانے میں کروڑو ں روپے درکار ہونگے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بٹہ مالو بس اسٹینڈ کے مقابلے میں پارمپورہ کی کل اراضی صرف 42کنال ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بٹہ مالو میں 105کنال اراضی ہے۔
علامتی بھوک ہڑتال آج
اشفاق سعید
سرینگر // جنرل بس اسٹینڈبٹہ مالوکی پارمپورہ منتقلی کے خلاف بٹہ مالو سے وابستہ تاجروں اور دکانداروں نے آج یعنی منگل کو پرتاپ پارک میں بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔آل ٹریڈرس ،ٹرانسپورٹرس اینڈ سٹریٹ وینڈرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری پیر امتیاز الحسن نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ کمیٹی کی ایک میٹنگ سوموار کو سرینگر میں ہوئی، جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ پہلے مرحلے میں منگل کو پرتاب پارک سرینگر میں علامتی بھوک ہڑتال صبح 8بجے سے شام 7بجے تک کی جائے گی ۔