مفاد پرست سیاستدان اور منظم گروپ

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
 سرینگر// لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی(لائوڈا) نے شہرہ آفاق ڈل جھیل کے سکڑنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اِ س قومی ورثے کی حامل آب گاہ کو مزید تباہی سے بچانے اور اِسکی شان ِ رفتہ بحال کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔لائوڈا کے وائس چیئرمین ڈاکٹر عبدالحفیظ شاہ نے کہا کہ تازہ جائزہ رپورٹ کے مطابق ڈل جھیل کا موجودہ کل رقبہ 25.5مربع کلو میٹرہے ،جس میں سے12مربع کلو میٹر کا رقبہ آبی ہے جبکہ باقی ماندہ رقبہ تیرتے باغات اوردلدل پر مشتمل ہے۔ انہوں نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مفاد پرست سیاستدان اور منظم گروپ لائوڈا کی جانب سے شروع کی گئی ’بچائو مہم ‘ کوسبو تاژ کررہے ہیں ۔انگریز مصنف اور تاریخ دان سر والٹر لارئنس کے مطابق ڈل جھیل کا کل رقبہ25.86مربع کلو میٹر پر محیط ہے ،جس میں 18.21مربع کلو میٹر پانی پر محیط ہے اور7.65مربع کلو میٹر تیرتے باغات اور دلدل وغیر ہ پر مشتمل ہے۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ڈل جھیل کا کتنا رقبہ سکڑ چکا ہے ۔ڈاکٹر عبدالحفیظ شاہ کا کہنا ہے کہ ڈل جھیل کے گرد ونواح میں غیر قانونی طور پر کھڑی کی گئیں تجاویزات کو ہٹانے میں انفورس منٹ اسکارڈ (انہدامی ٹیم ) کو سخت ترین چیلنجز کا سامنا ہے ۔کچھ منظم گروپس ،ذاتی مفادات اور کچھ سیاستدان کئی وجوہات کی بنا پر تجاویزات کی سرپرستی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا ’ہم صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں ،لیکن یہاں کچھ منظم گروپ اور ذاتی مفادات کے ساتھ سیاستدان ہماری کوششوں اور اقدامات کو سبوتاژ کررہے ہیں ‘۔  لائوڈا کے وائس چیئرمین نے کہا کہ محکمہ ڈل جھیل کی شان ِرفتہ کو بحال کرنے اور تجازات ہٹانے کیلئے انہدامی اسکارڈز کو وسعت دینے کیلئے تیار ہے ،لیکن تب تک کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی ہے ،جب تک کشمیری سماجی ذمہ داری کا ثبوت نہیں دیتے اور اس قومی ورثے کو اپنی جائیداد تصور نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ لائوڈا تن ِ تنہا 24گھنٹے متحرک اور نگرانی نہیں کر سکتا کیو نکہ بشیر غیر قانونی تعمیر رات کی تاریکی میں ہوتی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ لائوڈا غیر قانونی تعمیرات روکنے میں کامیاب ہوا ہے حتیٰ کہ ہم رہائشی مکانوں اور دیگر ڈھانچوں کی مرمت وتجدید کرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔معروف سماجی کارکن اور شاعر ظریف احمد ظریف نے کہا کہ یہ علاقہ سیاسی پارٹیوں کیلئے اب ووٹ بینک بھی بن چکا ہے ،اس صورت میں ڈل جھیل کا تحفظ یقینی کیسے بن سکتا ہے؟ظریف احمد ظریف نے کہا کہ ڈل جھیل کے اندروان اب بھی غیر قانونی تعمیر ہورہی ہے ،ہمارا معاشرہ ،بیمار معاشرہ ہے۔ان کا کہناتھا کہ جب تک ہم ذمہ دار اور باشعور شہری نہیں بنتے ،تب ڈل جھیل کو تباہی سے بچانا ناممکن ہے ۔ (کے این ایس)
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *