سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میںمنعقدہ کابینہن اجلاس منعقد ہوا جس میں5 میڈیکل کالجوں کے لئے3375 اسامیاں معروض وجود میں لانے اور دو انجینئرنگ کالجوں کو منظوری دی گئی۔ ان میں میڈیکل کالج راجوری، بارہ مولہ اور اننت ناگ کے لئے2025 اور میڈیکل کالج کٹھوعہ اور ڈوڈہ کے لئے1350 اسامیوں کو منظوری دی گئی۔یہ اسامیاں ایم سی آئی کے رہنما خطوط کے تحت675 فی میڈیکل کالج کے حساب سے تجویز کی گئی ہیں۔ ان میڈیکل کالجوں کی تعمیر کے لئے محکمہ تعمیرات اور جے کے پی سی سی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں5 نئے میڈیکل کالجوں میں سے3 کالج2018-19 کے دوران مکمل کئے جانے کی توقع ہے۔محکمہ2019 میں ہر میڈیکل کالج میں100 ایم بی بی ایس نشستوں کا پہلا بیچ شروع کرنیکا ارادہ رکھتا ہے۔کابینہ اجلاس میں ضلع گاندر بل کے صفا پورہ اور ضلع کٹھوعہ کے جنگلوٹ علاقوں میں آر یو ایس اے کے تحت2 گورنمنٹ کالجز آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کومنظوری دی ۔ اس کے علاوہ کابینہ نے ان کالجوں کے لئے136 اسامیوں کو معروض وجود میں لانے کو بھی منظور کیا۔کابینہ نے ریوا گپتا کو سُپر ٹائم سکیل اور انچارج چیف انجینئرز نارائین مہنگی،رومیش چندر گپتا اور ہیم چندر جیرتھ کو چیف انجینئر کی ترقی کو بھی منظوری دی۔کابینہ نے (ریٹائرڈ) وی کے ملہوترہ کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر الیکٹرک، آر کے سیلی کو ڈیولپمنٹ کمشنر پاور اور عبدالرشید ٹاک کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر الیکٹرک کی خدمات کو ریگولرائیز کرنے کو منظور کیا ہے۔کابینہ نے کانفیڈ کے پانچ ملازمین فاروق احمد بٹ، علی محمد ڈار، عبدالغنی لون، فینسی حافظ اور خیراتی لال کو کواپریٹو محکمہ میں کلاس فورتھ کی اسامیوں پر تقرری کو منظوری دی۔ میٹنگ میں محکمہ پولیس میں167 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے منظوری دی گئی۔کابینہ نے فائیر اینڈ ایمرجنسی سٹیشن ککریال اور کٹرہ کے قیام کے لئے32 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو بھی منظوری دی ۔کابینہ نے جی ایم سی سرینگر اور جی ایم سی جموں کے لئے فکیلٹی ممبران کی10 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو ہری جھنڈی دکھائی۔کابینہ نے کلسٹر یونیورسٹی سرینگر اور کلسٹر یونیورسٹی جموں کے لئے اکاؤنٹس افسروں کی2 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو منظور کیا۔کابینہ نے محکمہ باغبانی کے لئے جوائنٹ ڈائریکٹر کی اسامی کو معرض وجود میں لانے کو منظوری دی۔کابینہ نے اسسٹنٹ کنزرویٹر آف فارسٹس کی2 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو منظوری دی۔میٹنگ میں شیٹی کمیشن کی سفارشات کی عمل آوری کو منظوری دی گئی جس کے تحت ماتحت عدالتوں کے منسٹیرئل سٹاف، چیف ایڈمنسٹر یٹو افسروں کی 18اسامیوں، سنیئر سکیل سٹینو گرافر ایگزیکٹو اسسٹنٹس کی22 ، پروٹوکول افسران کی7 ، اسسٹنٹ پروٹوکول افسر کی7 اور سٹینو ٹاپئسٹوں کی8 اسامیوں کو معرض وجود میں لانا شامل ہے۔کابینہ اجلاس میں ضلع بڈگام کے گوگو گاؤں میں50 کنال شام لاٹ( کاہچرائی) کو صحت و طبی تعلیم محکمہ سے ڈیزاسٹر منیجمنٹ محکمہ کو منتقل کرنے کی منظوری دی تا کہ وہاں ایک ایمرجنسی اپریشن سینٹر قائم کیا جاسکے۔میٹنگ میں جے کے ایچ پی ایم سی کے 77.39 کروڑ روپے کو کارپوریشن کے فلی پیڈ اپ شیئر کیپٹل میں تبدیل کرنے کو منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سود کی رقم28.70 کروڑ روپے کو کارپوریشن کے ایکوٹی شیئر کیپٹل میں تبدیل کرنے کو بھی منظوری دی گئی ہے۔میٹنگ میں51 خدمات کیلئے ایفیڈیوٹ کے استعمال کو ختم کرنے کو منظوری دی گئی ہے۔اسکے علاوہ انتظامی محکمہ متعلقہ ایکٹس/ رولز کی ترمیم کو عملی جامع پہنائیں گے۔ یہ ایفیڈیوٹ لوگوں سے سرکار کی مختلف خدمات جیسے روزگار، تعلیمی اداروں میں داخلہ، متعدد ریاستی و مرکزی سکیموں سے استفادہ کرنے کے لئے طلب کئے جاتے تھے۔ہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم مصنوعات کو ملکی اور عالمی سطح پر ترقی دینے کے سلسلے میں کابینہ نے جموں اینڈ کشمیر ٹریڈ پرموشن آرگنائزیشن( جے کے ٹی پی او) کو جوائنٹ وینچر کمپنی کے طور پر شامل کرنے کو منظوری دی گئی۔