سرینگر// حریت کانفرنس(ع) کے ترجمان نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کے نتیجے میں آر پار قیمتی جانوں کے زیاں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ آپسی مخاصمانہ رویوں کو ترک کرکے کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔ترجمان نے کہا کہ دونوں جوہری ہمسایہ مملکتوں کے درمیان تنائو اور کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور جب تک اس مسئلہ کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کرنے کیلئے مثبت کوششیں نہیں کی جاتیں تب تک تنائو اور کشیدگی کا خاتمہ ناممکن ہے ۔ترجمان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حق خودارادیت کی بنیاد پر کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوب ایشیائی خطے میں ایک نیوکلیئر فلش پوائنٹ بن چکا ہے اور اس مسئلہ کی وجہ سے کبھی بھی اس پورے خطے کا امن درہم برہم ہوسکتا ہے اور گزشتہ ۷۰ سال سے یہ مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان تنائو اور مخاصمت کی بنیادی وجہ بنا ہوا ہے اور اس مسئلہ کو لیکر دونوں ممالک کے درمیان کئی خونریز جنگیں بھی ہو چکی ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے تئیں لیت و لعل کی پالیسی کسی بھی طور اس خطے کے عوام کے فلاح و بہبود اور امن اور استحکام کے مفاد میں نہیں ہے اور وقت آگیا ہے کہ بھارت اپنے روایتی ہٹ دھرمی سے عبارت پالیسی کو ترک کرکے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے مثبت کوششوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور کشمیری عوام کے ساتھ ایک جامع مذاکراتی عمل کا آغاز کرے۔ترجمان نے سرحدی کشیدگی کے نتیجے میں جاںبحق ہوئے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک مزید نہتے اور معصوم شہریوںکے جان و مال کے اتلاف سے بچنے کیلئے ایسے اقدامات یقینی بنائیں جس سے قیمتی جانوںکا تحفظ یقینی بن سکے۔