جموں//رواں تہواروں کے سیزن میں جموں شہرمیں فٹ پاتھوں پردکانداروں کی طرف سے غیرقانونی قبضے کی وجہ سے پیدل چلنے والے مسافروں کوسخت پریشانیوں کاسامناکرناپڑرہاہے۔جموں شہرکے مصروف بازاروں مثلاً راج تلک روڈ،پرانی منڈی، پکاڈنگا، موتی بازار، لکھداتابازار ،سوپرمارکیٹ ،اولڈہسپتال روڈ وغیرہ میں فٹ پاتھوں پردکانداروں کے سامان کی وجہ سے عام لوگوں کاگذرنہایت مشکل ہے اورپیدل چلنے والے راہ گیروں کوسخت کوفت کاسامناکرناپڑتاہے۔کنک منڈی، تالاب کھٹیکاں، پیرمٹھااورشہیدی چوک وغیرہ میں غیرقانونی طورپرگاڑیوں،موٹرسائیکلوں کی پارکنگ بھی اکثرکی جاتی ہے ۔مختلف بازاروں کی انتظامیہ کی جانب سے فٹ پاتھ ہی نہیں بنائے گئے ہیں اوردکانداروں نے دکان کے باہرہی اپنے سامان کولگایاہوتاہے ۔سٹی چوک تاپرانی منڈی کے درمیان کوئی بھی جگہ پیدل چلنے والے مسافروں کیلئے نہیں رکھی گئی ہے اورلگ بھگ 60 فیصد حصہ کمرشل کاروباریوں ، ہاکروں نے قبضہ کررکھاہے ۔لوگوں کاکہناہے کہ انتظامیہ کوچاہیئے کہ پرانے بازار کونووہیکل زون قراردیاجائے اورغیرقانونی طورپرفٹ پاتھوںپرقبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔ایک مسافر وکاس گپتانے کہاکہ مجھے لگتاہے کہ جموں میں پیدل مسافروں کاچلنا محفوظ نہیں ہے کیونکہ یہاں پرسڑکیں کافی تنگ ہیں ۔پیدل چلنے والوں کیلئے اگرکہیںپرفٹ پاتھ ہیں توان پر دکانداروں نے غیرقانونی طورپرسامان لگاکر قبضہ کیاہواہے۔وکاس نے کہاکہ پرانے بازارمیں خریداروں کوگاڑی پارک کرنے کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔ایک مسافرلوکیش نے کہاکہ انتظامیہ کی طرف سے فٹ پاتھ نہیں بنائے ہیں اوراگرکہیں پرہیں توان پرہاکروں،دکانداروںکاقبضہ ہے جس سے عام مسافرپریشان ہوتے ہیں۔اس سلسلے میں جب چیف انکروچمنٹ آفیسرجموں میونسپل کارپوریشن راجیش گپتاسے بات کی توانہوں نے کہاکہ ناجائزقبضہ ایک تشویشناک مسئلہ ہے جس کوسلجھانے کیلئے مختلف تدابیربروئے کارلانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اس سلسلے میں مہم شروع کی ہے اورمتعدد خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کوچالان بھی کئے ہیں۔