سرینگر //وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے کیجول لیبررز ، ایڈہاک ملازمین اور دیگر متعلقین کی نوکریاں باقاعدہ بنانے کیلئے خدو خال تیار کرنے کے عمل کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ کے دوران وزیر خزانہ نے ریاستی حکومت کے مختلف محکموں میں کام کر رہے کیجول لیبروںکی باقاعدگی میں انتظامی ، فائنانشل اور قانونی خدو خال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے افسروںسے کہا کہ وہ کیجول ورکروں کی ریگولرایزیشن کے عمل میں درپیش آنے والے مسائل کا جائیزہ لیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک جامع پالیسی مرتب کی جا رہی ہے تا کہ اس طبقے کے ملازمین کے مسائل کو حل کیا جا سکے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاستی حکومت مستقبل میں ایڈہاک نوکریوں پر روک لگا رہی ہے ۔ وزیر خزانہ نے 2013 سے پہلی بار کم سے کم مشاہرے میں50 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔سول سیکرٹریٹ میں کم سے کم مشاہرے میں رویژن کرنے کے سلسلے میں منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ ان سکلڈ لیبر کے مشاہرے میں150 روپے سے بڑھا کر225 جبکہ سکلڈ کے لئے225 روپے سے بڑھا کر300 روپے کیا گیا ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ لیبر محکمہ کے سیمی سکلڈ کیٹاگری کو ختم کیا ہے جبکہ ہائی سکلڈ کے لئے400 روپے کا مشاہرہ مقرر کیا گیا ہے۔ڈاکٹر درابو نے کہا کہ لیبر محکمہ کو لیبر طبقے کیلئے سوشل سیکورٹی فراہم کرانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ڈاکٹر درابو نے کہا کہ حکومت آنے والے برسوں میں کم سے کم مشاہرہ مارکیٹ سٹینڈرڈ کے مطابق مقرر کرے گی۔وزیر خزانہ نے حکومت پراویڈنٹ فنڈ، میڈیکل اور ایمرجنسی انشورنس سکیموں کو سوشل سیکورٹی پیکج کے ساتھ متعارف کرے گی۔ پیکج کی بدولت اُن ورکروں کو فائدہ ہوگا جو کام کے دوران کسی بیماری کے شکار ہوں یا جسمانی طور ناخیز ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں مزدوروں کی تعداد7 سے8 لاکھ تک موجود ہے جن میں سے3.5 لاکھ کنسٹرکشن اینڈ ادر ورکرس بورڈ کے ساتھ درج کئے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ مزدوروں کو مستقبل قریب میں رجسٹر کیا جائے گا۔