سرینگر//پولیس نے آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کے سیکریٹریٹ گھیرائو کو ناکام بناتے ہوئے احتجاجی خواتین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے،جس سے جلوس تتر بتر ہواتاہم بعد میں وہ پریس کالونی میں خیمہ زن ہوئیں۔ ماہانہ مشاہرے میں اضافہ اور پنشن اسکیم مرتب کرنے کے مطالبات کو لیکر برسر حتجاج آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں نے جمعرات کو بھی احتجاجی مطاہرے اور انتظامیہ و حکومت کے خلاف نعرہ بازی جاری رکھی۔پریس کالونی میں جمعرات کو سینکڑوں آنگن واڑی ورکر جمع ہوئیںاور نعرہ بازی کرتے ہوئے سیکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے احتجاجی خواتین کو ابتدائی طور پر اگرچہ مارچ کی اجازت دی تاہم بعد میںانہیں سیکریٹریٹ کے قریب روکاگیا اور منتشر ہونے کی ہدایت دی تاہم خواتین نے پیش قدمی جاری رکھی۔جس کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کا استعمال کیا۔اشک آوار گولوں سے خواتین میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگی۔بعد میں وہ ایک مرتبہ پھر جمع ہوئیںاور پریس کالونی میں خیمہ زن ہوئیں۔احتجاجی خواتین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر چہ ہر ایک ریاست میں آنگن واڑی ورکروں اور ہلپروں کو متواتر اور معقول ماہانہ مشاہرہ فرہم کیا جاتا ہے،مگر جموں کشمیر ہی واحد ایسی ریاست ہے،جہاں پر آنگن واری وکروں اور ہلپروں کو کشکول لیکر سرکار کے دروازے پر بھیک مانگنے کیلئے جانا پڑتا ہے،۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز سرکاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کو سبکدوش کیا جائے تاہم یہ ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن آنگن واڑی ورکروں کو سبکدوش کیا جائے انہیں یکمشت2لاکھ روپے نقد اور ماہانہ1500روپے بطور پنشن اور آنگن واڑی ہلپروں کو ایک لاکھ روپے اور ماہانہ800روپے پنشن فرہم کیا جائے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ17ستمبر کومطالبات منوانے کے حق میں آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور ایک ہفتہ تک علامتی بھوک ہڑتال کی تاہم23ستمبر کو صوبائی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے بعد آنگن واڑی ورکروں نے بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں30ستمبر سے پھر احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ یونین کی سربراہ تسلیمہ سبحان نے نامہ نگاروں کو بتایا تھاکہ ڈویژنل کمشنر کشمیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ یہ مسئلہ اعلیٰ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے اور عنقریب ہی مسئلے کو حل کرینگے۔