سرینگر // ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سنٹر ل کشمیر نے مقامی لوگوں اور خاص کر متاثرہ خواتین کے افراد خانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ان معاملات کی تحقیقات کی جا سکے۔ڈی آئی جی غلام حسن بٹ نے ان باتوں کا اظہار پریس کانفرنس کے دورا ن کیا ،اُن کے ہمرہ ایس ایس پی سرینگر امتیاز اسماعیل پرے بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک متاثرین کی جانب سے بال کاٹنے کے واقعات کے حوالے سے کوئی بھی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے، تاہم پولیس نے موصول ہونے والی اطلاعات کا نوٹس لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسطی کشمیر میں 23کیس درج کئے گئے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہے ۔ گلبرگ کالونی سرینگر میں پیش آئے واقع کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ڈی آئی جی نے کہا کہ ایک لڑکی کو بال کاٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس محکمہ نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ایک خاتون انسپکٹر کر رہی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ ان واقعات کے بعد امن وقانون کی صورتحال کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن قانون کی صورتحال پر پولیس نظر رکھے ہوئے ہے ۔ڈی آئی جی نے لوگوں سے تعاون طلب کرتے ہوئے اپیل کی کہ وہ پولیس کو ان واقعات کی تحقیقات کے دوران مدد کریں ۔ڈی آئی جی نے ذرائع ابلا غ نمائندوں سے بھی اپیل کی اور کہا کہ وہ ان واقعات کی حقیقی حقائق پر مناسب تصدیق کے بعد رپورٹنگ کریں ۔