Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

جھوٹ کاانجام

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 8, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
بھائی ندیم ذرا اِدھر تو دیکھنا۔کیاتم بھی وہی دیکھ رہے ہو جومیں دیکھ رہاہوں۔کیا………….. ؟وہ محترمہ ۔ہائے کیاچیز ہے !کیاسراپاحُسن ہے۔ اورکیامیچنگ سوٹ زیب تن کیاہواہے ۔
………. وہ……….ندیم کچھ بولناچاہ رہاتھامگراصغر نے پھرکہناشروع کیا۔ہائے میں مرجائوں۔
اچھاوہ جواس کونے میں اورخواتین کے ساتھ باتوں میں مشغول ہے ۔ارے……. وہ تو……. وہ ……… وہ توندیم نے بولناچاہا۔ مگراصغرپھر شروع ہوگیا۔ ہائے کیابات ہے ۔یارقیامت خیز شکل وصورت ہے۔ارے پاگل تم تومجھے بولنے ہی نہیں دے رہے ہو۔حرام زادے !۔
وہ تومیری بیوی ہے ۔ندیم نے بات کاٹتے ہوئے بڑی مشکل سے جملہ پورا کیا۔
ہاں۔ہاں۔مجھے علم ہے ۔ یہ تمہاری اہلیہ محترمہ ہیں۔میں تویہ سب بس آپکوچڑانے کیلئے بول رہاتھاکہ دیکھتاہوں تم کہاں تک برداشت کرسکتے ہو۔یارمیں تو پریشان ہوگیا تھاکہ یہ تم کوکیاہوگیا ہے مگراس قسم کامذاق کرنا عقلمندی نہیں ہے۔کبھی مذاق مذاق میں بات بہت بگڑجاتی ہے۔ندیم نے اطمینان کاسانس لیا۔
اصغرنے اس پرکہا۔ بھائی ندیم میں بھابی کواچھی طرح جانتاہوں ۔ اُس دن میں آپکے ہاں آیا تھا۔وہاں بھابی نے ہم دونوں کوادرک والی چائے پلائی تھی۔ یار! بڑے خوش بخت ہوجوتم کوایسی بیوی ملی ۔بڑی سلیقہ مندہے۔میں تمہاری پسند کی داد دیتاہوں۔
ویسے ۔تم اکیلے آئے ہو۔ بھابی کوساتھ نہیں لائے ۔ندیم نے پوچھا۔ اس پراصغرنے کہا۔وہ نہیں آئی۔ اسکی طبیعت خراب تھی۔اُس خوبصورت شاہکار کاقدردان آپ کے علاوہ کون ہوسکتاہے ۔اللہ بھابی کوبُری نظرسے بچائے۔بڑی سلیقہ مندبیوی پائی ہے۔ بھابی کو ہرچیز کاڈھنگ حاصل ہے۔ اٹھنے بیٹھنے کا ۔بات کرنے کا ۔لباس کی پسندکاوغیرہ وغیرہ ۔واقعی قسمت والے ہو۔میںاپنی اہلیہ سے بھابی کی تعریف کرتارہتاہوں۔ اسے بھی ان سے ملنے کابڑا اشتیاق ہے۔
 اب ندیم نے کہا۔کسی دن بھابی کوساتھ لیکرآئو۔میری بھی ان سے ملاقات ہوگی۔ ندیم نے بولا۔ضرورضرور کہہ کرمیں نے بات ختم کی اور اجازت لیکر گھرکوواپس نکلا۔ اللہ کاشکراداکیاکہ بڑی مشکل سے اورچالاکی سے جان بچ گئی۔
گھرپہنچ کر آنگن میں گاڑی پارک کرکے تیزتیزقدموں سے ہانپتاہواسیدھے سلیمہ کے پاس گیا۔
مجھے دیکھتے ہی ۔ سلیمہ نے کہا۔ میاں !آگئے۔کیسارہاوہاں کاپروگرام اس پرمیں نے کہا۔کیابتائوں۔ میں بال بال بچ گیا۔اس پروہ بولی۔کیوں کیاہوا ۔اب اصغرنے پوری داستان سنائی کہ وہاں اسکی ملاقات ندیم سے ہوئی۔ جواس کا پرانا کلاس فیلو تھا۔ وہ اپنی بیوی کے ساتھ آیاتھا جواورخواتین کے ساتھ تھوڑی دورانکے ساتھ باتوں میں مشغول تھی۔ میں ان میں سے اکثرخواتین کوجانتاتھا مگر ندیم کی اہلیہ کو نہیں جانتاتھا کیونکہ کبھی ملاقات نہیں ہوئی تھی۔
میں نے ندیم کوذراقریب لاکر کہاکہ ۔بھائی ! دیکھوتو وہ محترمہ، میں نے اسکی بیوی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا،باقی عورتوں سے بالکل الگ تھلگ لگ رہی ہیں ۔شائد حال ہی میں کسی گائوں سے شہرمیں رہنے آئی ہے۔ ویسے یہ کس کی بیوی ہے۔اسکی جسمانی چال ڈھال سے لگتاہے وہ گنوارماحول میں پلی بڑی ہے۔اسکونہ کپڑے پہننے کاڈھنگ ہے اور نہ سازسنگھار کا۔ لباس بے آرائش وزیبائش ہے۔ شلوارلال سرخ توقمیض پیلے رنگ کی ۔ اُف ! کیابھدی چوائس ہے ۔ادھر سے موٹاپااوراس پرہائی ہیل والی چپل ۔کیامذاق بنایا ہے اپنے آپ کا۔
ندیم کافی دیر تک خاموشی سے سنتارہا۔ پھرجب میں نے تمام بدخوئی کی حدیں پارکیں ۔اس کاچہرہ لال سرخ ہوگیا۔ وہ غصہ سے دانت پیس رہاتھااور غصے میں آکر کہا۔کیابکتے ہو۔یہ گنوارہے ؟۔یہ پڑھی لکھی ۔ایم۔اے انگلش ۔ایم۔ایڈ ہے۔یہ میری اہلیہ ہے ۔ارے ندیم ! کیاہوگیا تم کو۔میں تومذاق کررہاتھا۔ تم کوچڑارہاتھا کہ دیکھتاہوں کہ تم کوکتناغصہ آسکتاہے۔ ارے بھابی توتمام خواتین میں بالکل منفردلگ رہی تھی ۔ کیاسادگی اورسنجیدگی ہے۔ نہ رنگ نہ روغن۔ صورت و سیرت کی ایک جیتی جاگتی عورت۔ یار! بڑے خوش قسمت ہو۔ جواتنی دیندار بیوی ملی ہے۔اللہ انکوصحت اورایمان سے نوازے۔
میری بیوی بھی بہت اچھی ہے مگراُس کوفیشن اورمیک اپ کی بیماری لگی ہے جس کومیں ناپسندکرتاہوں ۔ مگرمیرا مانتی نہیں ہے ۔وہ تب تک باہرنہیں نکلتی جب تک کہ گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ بنائوسنگھار میں نہ لگائے۔
بڑی چالاکی سے میں نے اپنے آپ کو بچالیا۔ چرب زبانی سے کام لیا۔ اسی لیے بچ گیا ورنہ حالت خراب ہوجاتی ہے ۔ندیم بے چارہ پھٹ سے یقین کرگیا۔
کسی کوبیوقوف بنانے کافن آپ سے سیکھناچاہیئے۔بڑے چالاک ہو۔سلیمہ بولی۔
میرے گھرپہنچنے کے دوگھنٹہ بعدفون کی گھنٹی بجی ۔ میں نے چونکہ دوسرے دن علی الصبح کسی ضروری میٹنگ کیلئے جاناتھا ۔اس لیے میں نے رات کوہی پہننے کے کپڑے نکال کررکھے تاکہ صبح دیرنہ ہوجائے۔ میں شیشہ کے آگے چہرے پرشیوکیلئے صابن لگارہاتھا اس لیے سلیمہ کوآواز دے کرکہابیگم ذرافون اُٹھانا۔دیکھو۔کون ہے۔ فون اُدھرہی رکھوصرف سپیکرآن کرو۔
یہ آپکے دوست ندیم صاحب ہیں۔ ہاں ندیم صاحب کیسے یادکیا۔اصغرنے اُدھرسے ہی کہا۔
صفیہ توکہہ رہی ہے ۔وہ تم کو بالکل نہیں جانتی ۔نہ تم کبھی ہمارے ہاں آئے ہو۔اوراس نے کبھی بھی آپ کوادرک والی چائے نہیں پلائی ہے۔
ندیم کی باتیں جوبھی فنکشن میں ہوئیں، وہ اس نے ساری سنائیں۔سپیکرآن تھا۔یہ جھوٹ آپ نے کس لئے بولا۔ تم بڑے بدکردار ہو اورتواور تم نے تواپنی بیوی کوبھی نہیں بخشاجوتمہاری رفیقہ ٔ حیات ہے۔ اسکوبھی کہاکہ گنوارہے۔ان پڑھ ہے۔بانجھ ہے اوریہ کہ سنجیدگی سے دوسری شادی کاسوچ رہاہوں ۔
یہ پوری بات چیت سلیمہ نے سُنی۔اب اصغر اوراسکی بیوی کی زبردست لڑائی ہوئی۔تم اتنے جھوٹے ہو۔ اتنے بے وفاہو۔ تم صرف ندیم اوراسکی بیوی کی نظرمیں ہی نہیں گرگئے بلکہ میری نظروں میں بھی گرگئے ۔ دل توکرتاہے تم سے چھٹکارا حاصل کروں ۔
وہ لال پیلی ہورہی تھی ۔غصے سے اُس کی زبان تھر تھرارہی تھی۔ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔چیختی چلاتی وہ تیزتیزقدموں سے سیدھے رسوئی میں گئی۔اصغرکوسمجھ ہی نہیں آرہاتھا کہ وہ کیاکرے۔وہ ایک اور جھوٹ کی تعمیرکررہاتھا۔اتنے میں رسوئی سے چیخنے کی آوازیں آئیں۔سلیمہ نے LPGکوآن کرکے اپنے آپ کوآگ کے شعلوں کے حوالے کردیاتھا۔ اصغرجب رسوئی میں گیا تووہ فرش پرتڑپ رہی تھی اس کاپوراجسم جل چکاتھا۔ اب اصغرکوجھوٹ کی سزاکاپتہ چل گیامگربے سود۔اس کویہ اندازہ ہی نہیں تھاکہ بات اس حدتک بڑھ سکتی ہے۔
 
رابطہ؛8825051001
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?