سرینگر// خواتین کے بال کاٹنے کے خلاف حقوق انسانی کارکن محمد احسن اونتو نے سرینگر میں اپنی نوعیت کے منفرد احتجاج کے دوران علامتی طور پر خواتین کے مصنوعی بال لگا کر احتجاج کیا،تاہم بعد میں انہیں پولیس نے خراست میں لیا۔ وادی کے جنوب و شمال میںخواتین و لڑکیوں کے بال کاٹنے کے خلاف انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے سوموار کو سرینگر کی پریس کالونی میں تن و تنہا احتجاج کیا۔محمد احسن اونتو بعد از دوپہر پریس کالونی میں نمودار ہوئے اور علامتی طور خواتین کے مصنوعی بال لگا کر احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئے۔اونتو نے پلے کارڑ بھی اٹھا رکھا تھا،جس پر خواتین کے بال کاٹنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔احسن انتو کا انوکھا احتجاج دیکھ کر پریس کالونی میں موجود لوگ اور راہگیر بھی وہاں جمع ہو گے بعد میں پولیس کا ایک دستہ پریس کالونی سرینگر میں نمودار ہوااور انہوں نے محمد احسن اونتو کو حراست میں لیکر کوٹھی باغ تھانے پہنچایا،جہاں سے انہیں11اکتوبر تک ریمانڈ کیلئے سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔اس سے قبل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محمد احسن اونتو نے خواتین بالخصوص بزرگ و کالج طالبات کے بال کاٹنے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ درپردہ کام کر رہے اُن ہاتھوں کی نشاندہی کی جانی چاہے،جنہوں نے خواتین کی زندگیوں کو جہنم زار بنا دیا ہے۔ محمد احسن اونتو نے کہا کہ اگر اس صورتحال پر فوری طور پر قابو نہیں پایا گیا،توحالات سنگین رخ اختیار کرجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ شام ہوتی ہے تو شہروں اور قصبوں کے علاوہ دیہاتوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوتا ہے،جبکہ خواتین ہی نہیں بلکہ مرد بھی گھر سے باہر نکلنے سے کتراتے ہیں۔