سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کشمیر میں خواتین کیخلاف مجرمانہ حملوں اور موتراشی کے سنگین واقعات کے پیش نظر 14 اکتوبرء کو ٹی آر سی چلو کے جلسہ عام کو فی الحال موخر کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کی ایک کڑی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ مو تراشی کے واقعات میں ملوث عناصر اور اس شر انگیزی کے در پردہ محرکات کا پتہ لگانے کے حوالے سے حکومتی اداروںکی ناکامی بجائے خود ایک معمہ ہے اور یوں محسوس ہورہا ہے کہ ان سب واقعات کے پیچھے ایک منظم سازش کارفرما ہے ۔بیان میں مو تراشی کے پے در پے وارداتوں کے پس منظر میںتعلیمی اداروں خاص کر ،کالجوں اور یونیورسٹیز کے طالبات سے اپیل کی گئی کہ وہ آج یعنی جمعرات کو اور کشمیری عوام سے جمعتہ المبارک کو ’’بنت کشمیر‘‘ کی تذلیل جیسے سنگین واقعات کیخلاف منظم مگر پر امن احتجاج کریں ۔بیان میں کشمیری عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ حواس باختہ ہونے کے بجائے اپنے حوصلوں کو بلند رکھیں اور صبر و تحمل سے کام لیں اور اس طرح کے حالات کا از خود مقابلہ کرنے کیلئے خود کو آمادہ کریں اور مو تراشی جیسے سنگین واقعات میں ملوث عناصر اورا یجنسیوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے حالات سے نمٹنے کیلئے علاقائی اور مقامی سطح پر محلہ اور مسجد کمیٹیوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ احتیاط کے طور پر اپنے علاقوں میں بطور احتیاط گشت کا اہتمام کریں۔ ریاستی حکمرانوں کی بے حسی اور غفلت شعاری کو حد درجہ افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ 100 سے زیادہ ان واقعات میں ملوث افراد کیخلاف حکومتی ادارے کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔