سرینگر//وادی میں خواتین کی پر اسرار گیسو تراشی واقعات کے خلاف نیشنل کانفرنس کی یوتھ ونگ نے بدھ کواحتجاج کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاست کو یکسو چھوڑتے ہوئے اس نازیبا مسئلہ کا فوری طور حل نکالیں ورنہ حالات مزید ابتر ہونے میں دیر نہیں لگے گی ۔اس دوران دمحال ہانجی پورہ میں پارٹی کی خاتون لیڈر سکینہ ایتو کی قیادت میں بھی ایک احتجاجی جلوس برآمد ہوا۔ نیشنل کانفرنس کی یوتھ ونگ نے بدھ کونوائے صبح سرینگر سے ٹی آر سی تک احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں گیسو تراشی کے واقعات سے نمٹنے کے پیش نظر حکومت کو سیاست کے بجائے زمینی سطح پر ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ عدم تحفظ کا شکار خواتین کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ یوتھ ونگ کے صدر سلمان ساگر کی قیادت میں اس احتجاجی جلوس میں یوتھ کارکنوں نے سرکار مخالف نعرے بازی کی”زلف تراشی بند کرو بند کرواورملزموں کو گرفتار کرو “کے فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔اس دوران پولیس کی ایک ٹیم فوری طور وہاں پہنچی اور جلوس کو آگے بڑھنے سے روکا ۔اس موقع پر سلمان ساگر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نازیبا معاملہ کو فوری طور حل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ حالات وواقعات سے یہی پتہ چلتا ہے کہ سرکار ابھی بھی سوئی ہے اوراس سنگین مسئلہ کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کا مقصد صرف حکومت کو آگاہ کرنا ہے کہ وہ اس معاملہ کا فوری طور حل نکالے ورنہ یہاں کے حالات مزید بدتر ہوجانے کے امکان ہیں ۔ساگر نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی سازش ہے ۔احتجاجی ریلی میں پارٹی کے صوبائی نائب صدر مشتاق گورو،یوتھ ونگ کے صوبائی نائب صدر احسن پردیسی، شمالی کشمیر انچارج ایڈوکیٹ جہانگیر وانی، صوبائی سیکریٹری مدثر شہمیری، جوائنٹ سیکریٹری دانش بٹ،ضلع صدور اور بلاک صدور کے علاوہ بھاری تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔دریں اثناءدمحال ہانجی پورہ میں ایک احتجاجی ریلی برآمد ہوئی جس کی قیادت پارٹی کی جنوبی زون صدر سکینہ ایتو کررہی تھیں۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سکینہ ایتو نے وادی میں جاری گیسو تراشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سرکار اس سارے معاملے میں خاموشی تماشائی بنی بیٹھی ہے اور لوگوں کی طرف سے جو خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں وہ حق بجانب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں اپنے گھروں میں بھی اب محفوظ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام میں احساس تحفظ پیدا کرنے میں بھی ناکام ہوچکی ہے، ہر روز ان واقعات میں سنگین نوعیت کا اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بڑے بڑے سکینڈول اور کیسوں کو سلجھانے کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن ابھی تک گیسو تراشی کے معاملے میں امن و قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سراغ لگانے سے بھی قاصر ہیں۔ریلی کے دوران ان شرمناک اور دلخراش واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے اور اصل محرکات کو عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کیا گیا۔
کشمیری عوام کو جدوجہد سے
دور رکھنے کی سازش:آغا حسن/لبریشن پارٹی
سرینگر//انجمن شرعی شیعیان،تحریک مزاحمت اور ڈےموکرےٹک لبرےشن پارٹی نے خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت سوز طرز عمل کشمیری عوام کو رواں جدوجہد سے دور رکھنے کی ایک سازش ہے۔ انجمن شرعی شیعیان نے گیسو تراشی کے واقعات کو کشمیری قوم کے خلاف ایک بزدلانہ سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کی عزت و آبرو کی حفاظت کسی بھی معاشرے یا قوم کے مہذب ہونے کی واضح علامت ہوتی ہے اور اسلام میں خواتین کی عزت و آبرو کوعین اسلام کی حفاظت پر ترجیح حاصل ہے۔انجمن سربراہ آغا سید حسن نے کہا کہ ایسے واقعات میں عوام کے ہاتھوں دبوچے گئے افراد کو پولیس کے حوالے کیا جارہا ہے لیکن پولیس ایسے افراد کو بے قصور یا ذہنی مریض قرار دے رہی ہے جس سے عوام کے شک و شبہ کو اور بھی تقویت مل رہی ہے۔تحریک مزاحمت کے چیئرمین نے خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے معاملہ کو عزت و ناموس پر راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی باغیرت قوم اِسے برداشت کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔بلال صدیقی نے ماضی قریب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”ہمیں فرضی بھوت ،آہنی پنجوں اور بستیوں کی پراسرارآتشزدگیوں سے خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم اس سنگین صورتحال سے نپٹ کر فاتح بن کر ابھرے اور رواں گھمبیرحالات میں بھی سرخرو ہوکر ابھریں گے“ ۔ ڈےموکرےٹک لبرےشن پارٹی کے سینئرلےڈر محمد ا قبال قرےشی نے برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ وادی مےں خوتےن کے بال کا ٹنا اےک گہری سازش ہے جو’آپریشن آل آﺅٹ‘ کا اےک حصہ ہو سکتا ہے تاکہ جموں کشمےر کے عوام کو پرےشان کر کے اُنہےں جدو جہد آزادی سے دور رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اےک طرف ہندوستان’بےٹی بچاﺅ اور بےٹی پڑھاﺅ‘ کے منصوبوں پر عمل پےرا ہے تو دوسری طرف اِسی بےٹی کے بالوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے جو اےک گھناﺅنا اور شرمناک عمل ہے ۔