سرینگر// مرکزی سرکار کی طرف سے جموں وکشمیر کو پاور پروجیکٹوں کی واپسی سے صاف انکار نے پی ڈی پی کے اُن فریبی وعدوں کو پھر ایک بار جھوٹ کا پلندہ ثابت کردیا ہے ، جو قلم دوات جماعت کے لیڈران نے بھاجپا کیساتھ اتحاد کرتے وقت عوام سے کئے تھے۔ نیشنل کانفرنس ترجمان جنید متو نے کہا ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے بجلی نے دورہ ریاست کے دوران پھر ایک بار یہ واضح کیا کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر کو کوئی بھی بجلی پروجیکٹ واپسی نہیں کریگی۔ مرکزی وزیر کے یہ ریمارکس اُن وعدوں کے عین برعکس ہیں جو ریاستی عوام کیساتھ ’ایجنڈآف الائنس ‘کے تحت کئے گئے تھے۔جنید متو نے کہاکہ پی ڈی پی اور بھاجپا کی حکمرانی کو 3سال سے زائد عرصہ گذر گیا لیکن ابھی تک اس اتحاد کے تحت عوام کیساتھ کئے گئے وعدوں میںسے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ اُلٹا ان وعدوں کے عین برعکس کام کیا گیا، ایجنڈا آف الائنس کے تحت ریاست کے خصوصی درجے پر جوں کی توں پوزیشن کا معاہدہ ہوا تھا لیکن جب سے یہ سرکار آئی ہے تب سے ریاست کی خصوصی پوزیشن پر آئے روز نت نئے طریقوں سے حملے کئے جارہے ہیں۔ 3مرکزی قوانین کو لاگو کیا گیا، جی ایس ٹی کا اطلاق ہوا ۔ فوج اور فورسز میں تخفیف کے برعکس 90کی دہائی کی طرح بنکروں اور کیمپوں کو پھر سے آباد کیاگیاہے۔ پاکستان کیساتھ دوستی ہوئی نہ حریت کیساتھ بات ہوئی، افسپا کی منسوخی ہوئی نہ فورسز میں تخفیف ہوئی ۔
پی ڈی پی کے وعدے کیا ہوئے؟:حکیم یٰسین
سرینگر// پی ڈی ایف چیئرمین اور ایم ایل اے خانصاحب حکیم محمد یٰسین نے ریاست کو NHPCکے زیرِ تحویل بجلی پروجیکٹ منتقل نہ کرنے کے مرکزی وزیر بجلی آرکے سنگھ کے بیان کی مذمت کی ہے۔ اُنہوں نے پی ڈی پی قیادت والی مخلوط سرکار کے جانب سے مجرمانہ خاموشی سادھ لینے کی بھی شدید الفاظ میں تنقید کی ۔ حلقہ انتخاب کے شال نار، آریگام ، پھرستوار اور ہانگلو ہانگو وغیرہ دیہات میں حکیم یٰسین نے کہا کہ موجودہ مخلوط سرکار باہمی اختلافات کی وجہ سے اپنے ایجنڈا آف الائینس پر عمل آوری کرنے میں بُری طرح ناکام ہوچکی ہے جس میں دیگر حساس معاملات کے علاوہ NHPCسے بجلی پروجیکٹوں کے ریاستی تحویل میں دینے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ حکیم نے الزام لگایا کہ PDPنے حکومت کی کُرسی سے چمٹے رہنے کے لئے ریاست خاص کر کشمیر کے مفادات کے ساتھ سودا کیا ہے۔