بنی // اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سڑکوں کی تعمیر کسی بھی علاقے کی تقدیر بدلنے کاکا م کرتی ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے غفلت شعاری کے باعث سڑک کا تعمیری کام لوگوں کیلئے سردرد بن جائے افسوس کا مقام ہے۔ ایسا ہی حال بنی میں جاری بنی بسوہلی اور بنی بھدارواہ سڑک کا تعمیری کام عوام اور راہ چلتے مسافروں اور اسکولی بچوں کیلئے سردرد بنا ہوا ہے ۔ مختلف اسکول کے طلباء نے بتایا کہ جب سے سڑک کے ڈبل لائن کا کام شروع ہوا ہے گزشتہ ایک سال سے جاری تعمیری کام کے باعث میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سڑک پر سے گردوغبار دھول مٹی نے سخت پریشان کیا ہے جس کی وجہ سے اسکول پہنچنے سے پہلے ہی وردیاں تک خراب ہو جاتی ہیں اور انہوں نے کہاکہ اسکول کے جانے کے اوقات میں اور شام کے وقت بھی گریف سڑک کا کام جاری رکھتے ہیں تاہم اسکول جانے میں اکثر دیری ہوتی ہے تو وہی شام کے وقت بھی عالم ہی ہوتا ہے کہا کہ اسوقت امتحانات قریب آ چکے ہیں لیکن اسکول جانے اور آنے کے اوقات کے درمیان میں سڑک کے بند ہونے سے گھروں میں وقت پر نہیں پہنچ پاتے ہیں دیر سے گھر پہنچنے کے کارن پڑھائی پر سخت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔انہوں انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس پریشانی کا کوئی ازالہ کیا جائے اور صبح کے اسکولی اوقات کے درمیان میں 9 بجے سے لے 10 بجے تک اور شام کو ساڑھے تین بجے سے لیکر ساڑھے چار بجے تک سڑک کو بند نہ رکھا جائے تاکہ اسکولی بچوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔