سرینگر//حریت (ع)نے کہا ہے کہ عالم اسلام اور بین الاقوامی برادری کے بیشتر ممالک سمیت اب خود بھارت میں حزب اختلاف کی اہم سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی کے ارکان جموںوکشمیر کے مسئلہ کی ہیئت و حساسیت اور اسکی متنازعہ حیثیت کو سمجھ کر اسے حل کرنے پر زور دے رہے ہیںتاہم اس تعلق سے حکومت ہند کا رویہ انتہائی عجیب و غریب اور سمجھ سے بالا تر ہے جو اپنی دیرینہ روایتی پالیسی اور طاقت و تشدد کے بل پر اس مسئلہ کو حل کرنے کے درپے ہے۔موصولہ بیان میں ترجمان نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان جو بداعتمادی کی فضا قائم ہے اور آئے دن تعلقات ابتر اور کشیدہ ہو رہے ہیں ،اسکی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اس لئے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا ،حقیقی امن کا قیام ایک سراب ہے ۔ بیان میںدونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت پر زور دیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سے جڑے حقائق کو تسلیم کریں اور خاص طور پر بھارت ایسے اقدامات یقینی بنائے جن سے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی راہیں ہموار ہوں۔