بانہال // ضلع رام بن میں تحصیل کھڑی کے علاقوں میں پینے کے پانی کی کمی کی عدم دستابی اور قلت کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کھڑی کے کڈجی ، دورن علاقے میں پینے کا پانی فراہم کرنے میں محکمہ صحت عامہ کی ناکامی کی وجہ سے کْڈجی کی ایک بستی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سابقہ سرپنچ کڈجی گْل محمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کْڈجی ، دورن میں پینے کا پانی نہ ہونے کی وجہ سے ایک درجن کے قریب گھروں کو محکمہ پی ایچ ای ڈویژن بانہال کی طرف سے ابھی تک پینے کا پانی فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے مرد وخواتین کو پینے کا پانی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں کئی میل دور سے اپنے لئے اور مال مویشیوں کیلئے پینے کے پانی کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین علاقے کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں ۔ اسی طرح کھڑی تحصیل کے ہی منگت، دھنگو میں پینے کا پانی نایاب ہے اور لوگوں کیلئے پینے کے پانی کی لائین کو کئی سال پہلے فوج کے استعمال میں دیا گیا ہے اور پوری آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں ایک واٹر سپلائی سکیم پر اب تک کروڑوں روپئے کی رقم خرچ کی گئی ہے لیکن پینے کے پانی کا مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے۔ ادھر قصبہ کھڑی۔ اڑپنچلہ میں بھی پینے کے پانی کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور تحصیل ہیڈ کواٹر کھڑی اور ملحقہ دیہات میں پینے کے پانی کی قلت عوام کیلئے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے۔ فاروق احمد نامی مقامی شہری کا کہنا ہے کہ کھڑی اڑپنچلہ علاقے میں ریلوے کے کئی ٹنل تعمیر کئے جانے کی وجہ سے پینے کے پانی کے چشمے اور ذخائر ختم ہوگئے ہیں اور لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہو منگت ندی میں زیر تعمیر ٹنلوں کا زہریلا مواد ملنے کی وجہ سے یہ ندی بھی عوام کے کسی کام کی نہیں رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی تعمیراتی کمپنی افکان نے پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے کھڑی ۔اڑنچلہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کے ساتھ کئی وعدے کئے لیکن ابھی تک پینے کا پانی ایک خواب بنا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سب ڈویژن بانہال سے رابطہ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی اور پینے کے پانی کی وجہ سے کھڑی کے علاقے میں عوام کو درپیش مشکلات کے بارے میں محکمہ کا موقف نہیں جان سکے۔