سوپور+کپوارہ //پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے ضلع بارہمولہ میں خواتین کی گیسو تراشی کے حوالے سے تشدد بپا کرنے کے الزام میں45افراد کو گرفتار کیا ہے۔ایس ایس پی بارہمولہ امتیاز حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملوثین وہی نوجوان ہیں جو گذشتہ برس پتھرائو کرنے میں پیش پیش تھے۔ٹریٹوریل آرمی کے تین اہلکاروںکی مارپیٹ کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ایک معروف سنگباز قیصر بلال اسی گاڑی میں سفر کررہا تھا جس میں دو ٹریٹوریل اہلکار سفر کررہے تھے۔اس نے شیری کے نزدیک گاڑی کو روکا اور بازار میں یہ افواہ پھیلائی کہ گاڑی میں سفر کرنے والے دو اہلکار گیسو تراش ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد شیری علاقے سے18افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بارہمولہ ضلع میں ابتک گیسو تراشی کے 11واقعات پیش آئے ہیں۔تاہم چہرے پر سپرے پھینکنے کے کوئی شوہد نہیں ملے ہیں جہاں تک ڈاکٹروں کے معائنے کا تعلق ہے۔انکا کہنا تھا کہ 2متاثرین ذہنی مرض میں مبتلا خواتین ہیں۔اس دوران ماز بگ سوپور میں ایک ہنی مریض کو جلانے کے واقعہ میں ملوث 14افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایس پی سوپور ہرمیت سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں چھاپہ مار کارروائیوں کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ سیم احمد تانترے کی حالت بدستور نازک بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا اس کیس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔اس دورانکپوارہ پولیس نے چوکی بل کرالہ پورہ میں ایک ٹریٹوریل آرمی اہلکار کی شدید مارپیٹ کرنے کے واقع میں 10افراد کو حراست میں لیا جبکہ دو گاڑیو ں کو بھی ضبط کر لیا ۔ ایس ایس پی کپوارہ شمشیر حسین نے نامہ نگارو ں کو بتا یا کہ لوگ زیادہ افواہ بازی پر عمل کرتے ہیں اور اگر محلہ سے کوئی انجان گزر جاتا ہے تو اسی پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔انہو ں نے بتا یا کہ کپوارہ میں اب تک متعدد واقعات پیش آئے تاہم ریڈی چوکی بل میں جب گیسو تراشنے کا واقعہ پیش آ یا تو لوگو ں نے گاڑی میں ایک فوجی جوان کو اتار اور الزام لگایا کہ اسی نے متا ثرہ لڑکی کے گیسو تراشے اور بعد میں اس کو ہڈی پسلی کر کے نیم مردہ حالت میں چھو ڑ دیا ۔ایس یس پی کپوارہ نے کہا کہ پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس زیر ایف آئی آر نمبر94/2017US.307.147.148.149RPCدرج کر کے تحقیقات شروع کی اور اب تک اس میں ملو ث 10افراد کو گرفتار کیا ہے ۔اس دوران پولیس کا کہنا ہے کہ آخون محلہ اشبر نشاط میں6اکتوبر کو دو افراد پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے انکی شدید مارپیٹ کی گئی۔معاملے کی تحقیقات کرنے کے بعد پولیس نے بشارت مقبول،عاشق آخون اور اویس وانی کو اس معاملے میں گرفتار کرلیا ہے۔