بانہال // بانہال میں عبدالرحیم اعما فاونڈیشن بانہال کی طرف سے ٹاون ھال میں ایک کشمیری مشاعرے کا انعقاد کیا گیا ، جس میں شعراء ادباء طلباء اوراساتذہ کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مشاعرے کے بعد محفل تاثرات پر مبنی ایک نشت بھی منعقد ہوئی۔ اس موقع پر مشاعرے کی صدارت سرکردہ ادیب و شاعر منشور بانہالی نے کی ،جبکہ تحصیلدار بانہال شفیق احمد مہمان خصوصی اور سیاسی رہنما حاجی سجاد شاہین مہمان ذی وقار کے طور پر شامل پروگرام تھے۔ اس کے علاوہ دلفگار بانہالی ، ظاہر بانہالی ، غلام حسن بانہالی اور سرکردہ سماجی کارکن حاجی عبدالغنی تانترے ایوان صدارت میں موجود تھے۔ اس کشمیری مشاعرے کا اغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے ہوا۔ اس موقع پر جن شعرا نے مشاعرے میں اپنا کلام سناکر حاضرین سے داد و تحسین وصول کی ان میں شمس الدین مجرور ، عاشق حسین عاشق ،غلام نبی شاکر ، غلام رسول جواد ، شوکت علی شیدا ، ساحل مسرت زبنی، بہار احمد بہار ، ظاہر بانہالی ،حسن بانہالی ، دلفگار بانہالی اور منشور بانہالی شامل تھے۔ اس موقعے پر علم وادب اور فن سے دلچسپی رکھنے والے سامعین نے علم وادب اور کشمیری زبان کے فروغ و ترویج کی خاطر عبدالحیم اعما فاونڈیشن کی کاوشوں کی سراہنا کی اورمستقبل میں بھی مزید پر اثر اور کار آمد پرگرام منعقد کرنے امید ظاہر کی۔ محفل تاثرات میں تمام مقررین نے یک زبان ہوکر ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ آئیندہ شروع ہونے والے تعلیمی سال اور سیشن سے صوبہ جموں کے سکولوں میں بھی وادی کے سکولوں کی طرح کشمیری مضمون پڑھانے کا با ضابطہ آغاز کرے اور اس کیلئے محکمہ تعلیم کو کشمیری پڑھانے والے آساتذہ کی تقرریوں میں وقت ضائع کئے بغیر مناسب کارروائی کرنے چاہئے تاکہ سرکاری حکم نامے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی زبان وادی کشمیر کے علاوہ صوبہ جموں کے بیشتر اضلاع اور خطوں میں بولی جانے والی دوسری بڑی زبان ہے اور اس زبان کو سکولوں میں رائج کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری اور اپنے اعلان کی پاسداری کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض خود غرض سیاست کھیلنے والے سیاسی لیڈر وادی چناب اور صوبہ جموں کے سکولوں میں کشمیری زبان کو پڑھانے کیلئے سرکاری حکم نامے سے بلاوجہ خوف کھا کر اسے ایک مدعا بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو کشمیری زبان کے بولنے والوں اور زیر تعلیم بچوں کے بنیادی حقوق کی پامالی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو منفی سوچ کے بجائے اسے صرف زبان کے طور پر دیکھنا چاہئے جو اسے کے بولنے والوں کا حق ہے۔ محفل تاثرات کی اس مجلس میں جن شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں لیکچرار ایجوکیشن شیخ بشیر احمد ، عبدالحمید وانی ، ماسٹر محمد رفیق خان ، سیاسی رہنما حاجی سجاد شاہین اور سماجی کارکن عبدالغنی تانترے قابل ذکر تھے ۔ اس کشمیری مشاعرے میں نظامت کے فرائض فاونڈیشن کے صدر ڈاکٹر خالد رسول نے ادا کئے جبکہ عبدالرحیم اعما فاونڈیشن کے سیکریٹری بہار احمد بہار نے پروگرام میں شامل ہونے والے مہمانوں اور ادب نوازوں کا شکریہ ادا کرکے محفل کو برخاست کیا۔