ٹوکیو //شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کے تناظر میں اتوار کو جاپان میں ہونے والے قبل از وقت انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔قبلِ از وقت انتظابات کا فیصلہ وزیرِ اعظم شنزو آبے نے ملک کے سوشل سیکورٹی کے نظام کو دوبارہ متوازن کرنے کے پیش نظر مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے کیا تھا۔مقامی وقت کے مطابق پولنگ صبح سات بجے سے رات آٹھ بجے تک جاری رہے گی۔اگر ان انتخابات میں صدر آبے دوبارہ منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ جنگ کے بعد جاپان کے سب سے زیادہ مدت تک حکمرانی کرنے والے رہنما بن جائیں گے۔ایک مبصر کے مطابق لوگوں کے سامنے آبے کے لیے ووٹنگ کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔آبے کو امید ہے کہ ان کی جماعت دو تہائی اکثریت حاصل کر کے آئینی اصلاحات کرنے مںی کامیاب ہو جائے گی۔ خاص طور پر وہ جاپان کی دفاعی فورسز کو تبدیل کر کے قومی فوج بنائیں گے۔ ایسا دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی مرتبہ کیا جائے گا۔شنزو آبے نے 25 ستمبر کو انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاپان کو درپیش قومی بحران کے باعث انہیں تازہ مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔اس بحران میں شمالی کوریا کی دھمکی بھی شامل ہے جس نے جاپان کو سمندر میں ڈبونے کی دھمکی دے رکھی ہے۔انتخابات میں زیرِ بحث مسائل میں فوکو شیما کے حادثے کے بعد جوہری پالیسی اور ٹیکس کے مسائل شامل ہیں۔وزیر اعظم آبے نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے بعد اراکین پارلیمنٹ کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سخت مقابلہ ہوگا لیکن ہم جاپان کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہاں کے لوگ پرامن طور پر رہ سکیں۔‘شنزو آبے سنہ 2012 سے اقتدار میں ہیں اور وہ اپنی شبیہہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ انتخاب کروا رہے ہیں۔